حل جماعت اسلامی نہیں ہے، نعیم بھائی شیروانی چاہئے تو میں تحفے میں دے دیتا ہوں، مرتضٰی وہاب

کراچی سٹی کونسل کے پہلے اجلاس میں ہنگامہ آرائی، نعرے اور ہاتھا پائی ہوئی، اجلاس ایک گھنٹے بھی نہیں چل سکا۔

جماعت اسلامی، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) فارورڈ بلاک کے نمائندے آمنے سامنے آگئے، جبکہ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے ایوان میں نعرے لگوادیے۔

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے ڈپٹی میئر سلمان مراد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وہ پریس کانفرنس نہیں کرنا چاہتے تھے بلکہ ایوان میں بات کرنا چاہتے تھے لیکن یہ لوگ نعرے بازی کررہے تھے۔

مرتضٰی وہاب نے امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میں چاہتا تو مائیک نہیں دیتا لیکن تمام پارلیمانی لیڈر کو بات کرنے کا موقع دیا، میں تو اچھی روایت قائم کرنا چاہتا تھا لیکن جماعت کیا روایت کرنا چاہتی ہے؟

مرتضٰی وہاب نے کہا کہ نعیم بھائی شیروانی چاہیے تو میں تحفے میں دے دیتا ہوں، حل جماعت اسلامی نہیں ہے ایک شخص اپنی آنا کی خاطر سب کچھ مفلوج کرکے رکھا ہوا ہے۔ حافظ نعیم بل بورڈ لگا کر اپنی تصویر لگانا چاہتے ہیں ۔

میئر کراچی نے حافظ نعیم الرحمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا جماعت اسلامی پاکستان کے امیر نہ بنو ، الخدمت کے ذریعے سیاست نہ کرو۔ جہاں جہاں تصویریں لگائی ہیں وہاں کا بل بھیج دوں۔ اس شہر کا مسئلہ پانی، سیوریج ، کھیل کے میدان، سڑکیں اور پارکس ہیں۔ لگتا ہے کہ ایک طرف کراچی کی ترقی اور دوسری طرف حافط نعیم کی آنا ہے۔

مرتضٰی وہاب کا کہنا تھا کہ کے ایم سی کی تاریخ میں کبھی اجلاس سے قبل اجلاس نہیں بلایا گیا، ماضی میں سب اپنے حساب سے اجلاس کرتے تھے۔ ہم نے مختلف روایت ڈالی اجلاس سے قبل سب کو بلایا۔ 

 

Spread the love
جواب دیں
Related Posts