جماعت اسلامی ا ور گلشن مہران ایکشن کمیٹی کے تحت گلشن مہران کے الاٹیز کے حقوق کے تحفظ کے لیے اور کنٹونمنٹ بورڈ ملیر کے خلاف سپر ہائی وے تا ٹینک چوک ملیر تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے ریلی کی قیادت کی۔
ریلی میں متاثرہ الاٹیز اور ان کے اہل خانہ کے علاوہ عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی اورگلشن مہران میں کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے عدالتی احکامات کے باوجود مالکانہ حقوق دینے میں تاخیری حربے استعمال کرنے پر نعرے بازی کی۔شرکاء کے ہاتھوں میں "حق دو گلشن مہران کو ” کے بینرز بھی موجود تھے
حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ گلشن مہران کے الاٹیز گزشتہ 50سال سے اپنے حق کے لیے جدوجہد کررہے ہیں،ملیر کنٹونمنٹ بورڈ عدالتی فیصلے کے باوجود مالکانہ حقوق دینے میں تاخیرکررہا ہے اس حوالے سے ہائی کورٹ کا واضح فیصلہ موجود ہونے کے باوجود اس پر عمل درآمد نہ ہونا، ہمارے عدالتی نظام کے لیے بھی سوالیہ نشان ہے۔
امیرجماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ ملیر کنٹونمنٹ بورڈ عدالت کے فیصلے پرعمل نہیں کررہا تو اس پر توہین عدالت لگنی چاہیئے،ہم اعلان کرتے ہیں کہ اگر 15جون تک گلشن مہران کے الاٹیز کو مالکانہ حقوق نہیں دیے گئے تو ملیر کینٹ گیٹ نمبر 5پر زبردست طویل دھرنا دیا جائے گا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ آرمی چیف،کورکمانڈر کراچی ملیر کنٹونمنٹ بورڈ کی انتظامیہ سے بات کریں اور اپنا واضح مؤقف پیش کریں اوربورڈ کی جانب سے الاٹیز کو مالکانہ حقوق دینےمیں مسلسل ٹال مٹول اور تاخیری حربے استعمال کرنے کا نوٹس لیں۔
کنٹونمنٹ بورڈ زکا پورا نظام وزارت دفاع کے ماتحت ہوتا ہے،اس لیے وزارت دفاع کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ 12ہزار الاٹیز کے مسائل کو حل کرے اور فی الفور،زندگی بھر کی جمع پونجی سے خریدی گئی زمین کے مالکانہ حقوق دیے جائیں،جماعت اسلامی گلشن مہران کے الاٹیز کے ساتھ ہے۔
پیپلزپارٹی گزشتہ 14سال سے برسراقتدار ہے،سوسائٹی کے تمام مسائل کی ذمہ دار پیپلزپارٹی پر عائد ہوتی ہے،شہر لاوارث نہیں ہے، جماعت اسلامی ساڑھے تین کروڑ عوام کا مقدمہ لڑے گی،15جون تک مسئلہ حل نہیں کیا گیا تو طویل دھرنا دیں گے۔