کراچی میں شدید گرمی کے دوران بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف جماعت اسلامی سراپا احتجاج ہے۔ جماعت اسلامی نے کل بروز پیر شہر کے تمام اضلاع میں کے الیکٹرک کے دفاتر پر احتجاج کا اعلان کردیا جبکہ 20 مئی کو شاہراہ فیصل پر دھرنا بھی دیا جائے گا۔
امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی پرائیویٹائزیشن ایک ناکام عمل ہے، کراچی کے لوگوں کو اس سے بہت نقصان ہوا۔ کے الیکٹرک سے معاہدے میں جو جو شامل ہیں وہ سب بربادی کے ذمہ داری ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ اس مافیا کو پھر کراچی پر مسلط کرنے کا منصوبہ بن رہا ہے۔ جماعت اسلامی کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔
حافظ نعیم کے مطابق گورنر ہاؤس کے الیکٹرک مافیا کا سہولت کار بنا رہا، اب پھر منصوبہ بن رہا ہے کہ اس مافیا کو دوبارہ کراچی پر مسلط کیا جائے، ہم مطالبہ کرتے ہیں اس مافیا کا لائسنس کینسل کیا جائے، کراچی کے عوام بلبلاتے ہیں کہ میٹر تیز چل رہا ہے کس کے پاس جائیں۔
امیر جماعت نے کہا جب اتنی لوڈ شیڈنگ ہوگی تو بچے کیسے پڑھیں گے، کے الیکٹرک صنعتی لوگوں سے بات چیت کر کے معاہدہ کرتا ہے، صنعت کاروں کو سمجھنا چاہیے کہ مسئلہ صرف آپ کا نہیں ہے۔
کے الیکٹرک نے کراچی کے لوگوں کے 42 ارب روپے کھائے ہوئے ہیں، چیئرمین نیپرا نے کہا تھا کہ ہم آپ کے پاس ایک ٹیم بھیجیں گے، لیکن اب تک کوئی ٹیم کراچی نہیں پہنچی۔
انھوں نے مزید کہا کہ ٹینکر مافیا کو بھی کھلی چھوٹ دی گئی ہے، ہمیں ٹینکر میں نہیں نلکوں میں پانی چاہیے، شہباز شریف آنسو بہاتے ہوئے آئے تھے لیکن ہمیں آنسو نہیں پانی چاہیے، ہمارا آبادی کا مسئلہ اہم ترین ہے، کتنی آبادیاں ہیں جہاں پانی آتا ہی نہیں، دریائے سندھ کے پانی میں ہمارے ایک کوٹے کا اضافہ کیا جائے۔
حافظ نعیم نے اعلان کیا کہ ہم 29 مئی کو بہت بڑا کراچی کاررواں چلائیں گے، 20 مئی کو شارع فیصل پر بہت بڑا دھرنا دیں گے، واٹر بورڈ کے ہیڈ آفس کے سامنے بیٹھیں گے۔