امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کو ایک بار پھر سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ حافظ نعیم کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے حکومت نے کراچی کو تباہ کردیا ہے۔
شہر کی ابتر صورت حال اور عوام کو درپیش مسائل پر ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ کراچی 90 فیصد سے زائد ریونیو دیتا ہے اور اس شہر کو پیپلز پارٹی نے تباہ کردیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ سردیاں شروع ہوچکی ہیں لیکن پھر بھی کراچی میں لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کے الیکٹرک کا منصوبہ جو 2019ء میں مکمل ہونا تھا وہ کہاں گیا؟ تین سال گزر گئے مگر یہ منصوبہ مکمل نہیں ہوا۔
جماعت اسلامی اگر نہ ہوتی تو یہ ہم سے سردیوں میں بھی فیول ایڈجسٹمنٹ کے پیسے لیتے۔ جماعت اسلامی کا مؤقف واضح ہے کہ کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کیا جائے اس کمپنی کو یہاں سے روانہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کے ساتھ معاہدے میں ایم کیو ایم، پی پی، پی ٹی آئی سب جماعتیں شامل ہیں لیکن جب سب خاموش ہوتے ہیں تو جماعت اسلامی تب بھی اپنی مہم چلاتی ہے۔ حافظ نعیم نے اعلان کیا کہ حق دو کراچی کو تحریک چل رہی ہے اور یہ چلتی رہے گی۔
امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا اعلان تو ہوگیا، لیکن ہم الیکشن کمیشن کی جانب سے انتظامات کرنے کے منتظر ہیں۔ اگر کرپشن دیکھنا الیکشن کمیشن کا کام نہیں ہے تو کم از کم الیکشن کمیشن یہ تو دیکھ لے کہ نئی اسکیمیں کیوں آ رہی ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ جب الیکشن قریب آتے ہیں تو ہر جماعت کام کرنا شروع ہوجاتی ہے۔ پچھلے تین چار برس سے سیاسی بنیادوں پر تعیناتیاں ہورہی ہیں۔ ایسی صورتحال میں حکومت اپنا اثرورسوخ استعمال کرے گی۔
شہر میں مسائل بڑھتے جارہے ہیں۔ سڑکوں کی استرکاری برسات کے کئی ماہ بعد بھی جاری ہے جب کہ اس دوران جو کام کیا جارہا ہے وہ ناکافی اور غیر معیاری ہے۔
ماس ٹرانسپورٹیشن پر جو کام کراچی میں کیا جارہا ہے وہ بہت کم ہے۔ اورنج لائن کے 2 اسٹاپ کے لیے عوام بھاری کرایہ کیوں دیں؟ اس حکومت نے اورنج لائن سروس کو تباہ کردیا۔ گرین لائن نہ ن لیگ نے بنائی اور نہ ہی پی ٹی آئی نے مکمل کیا۔ عمران خان نے ادھورے منصوبے کا افتتاح کیا۔
ریڈ لائن منصوبے کے تحت پورا یونیورسٹی روڈ توڑ دیا گیا ہے۔ سڑک کی جگہ کم کر کے بیچ میں ریڈ لائن بنائی جارہی ہے۔ سیکڑوں گاڑیوں کو یونیورسٹی روڈ سے روزانہ گزرنا ہوتا ہے، نہ جانے کتنے برس تک اس روڈ پر اب مسافر رُلتے رہیں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے شہریوں سے گزارش ہے کہ 15جنوری کو اپنا لیڈرمنتخب کریں۔ وہ لیڈر جو اس شہر کے لیے کام کرے۔