جعلی دستاویزات پر قرضہ لینے کا فراڈ، عدالت نے ملزمان کی سزائیں 7 سال سے 3 سال کردیں

سندھ ہائی کورٹ میں جعلی دستاویزارت پر بینک سے قرضہ لینے کے فراڈ کیس میں ٹرائل کورٹ کی جانب سے عائد کی گئی سزاؤں کے خلاف دائر اپیل کی سماعت ہوئی۔

 

سندھ ہائی کورٹ نے سزاؤں کے خلاف دائر کی گئی پانچ ملزمان کی اپیلیں مسترد کردیں البتہ انکی سزائیں سات سال سے کم کرکے تین سال میں تبدیل کردیا۔

 

فیصلے کے بعد ملزمان کو پولیس نے حراست میں لے لیا، ملزمان سمیع, محمد اشرف, آفتاب احمد و دیگر ضمانت پر رہا تھے۔

 

ایف آئی اے کے مطابق ملزمان نے قرض کیلئے جو جائیدادیں گارنٹی کے طور پر رکھوائیں تھیں وہ سب جعلی تھیں۔ ملزمان نے 2010 میں نیشنل بینک کی سائبان اسکیم سے قرضہ لیا تھا۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts