جسٹس قاضی فائز عیسیٰ چیف جسٹس پاکستان کے عہدے پر فائض ہوگئے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے عہدے کا حلف لیا۔
سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سپریم کورٹ کے 29 ویں چیف جسٹس بن گئے۔ حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں ہوئی جس میں نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سمیت متعدد مہمان خصوصی موجود تھے جس میں سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس بھی شامل تھے۔ نگراں وفاقی کابینہ کے ارکان بھی تقریب میں شریک ہوئے شریک ہوئے۔
ایوانِ صدر اسلام آباد میں صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے چیف جسٹس پاکستان کے عہدے کا حلف لیا۔
قاضی فائز عیسیٰ نے 5 ستمبر 2014ء کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا، 2019ء میں صدارتی ریفرنس کے بعد سینئر ترین جج ہونے کے باوجود انہیں 3 سال سے کسی آئینی مقدمے کے بینچ میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔
26 اکتوبر 1959ء کو کوئٹہ میں پیدا ہونے والے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے والد مرحوم قاضی محمد عیسیٰ آف پشین قیامِ پاکستان کی تحریک کے سرکردہ رہنما اور قائدِ اعظم محمد علی جناح کے قریبی ساتھی تھے۔
کوئٹہ سے اپنی ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کراچی میں کراچی گرامر اسکول سے اے اور او لیول مکمل کیا اور پھر قانون کی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے وہ لندن گئے جہاں انہوں نے انز آف کورٹ اسکول آف لاء سے بار پروفیشنل اگزامینیشن مکمل کیا۔
واضح رہے کہ 21 جون کو صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی بطور چیف جسٹس پاکستان تعیناتی کی منظوری دی تھی۔ صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی بطور چیف جسٹس تعیناتی آئین کے آرٹیکل 175 اے 3 کے تحت کی ہے۔