جاپان نے سعودی عرب اور تیل پیدا کرنے والے دیگر ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ تیل کی عالمی منڈی کو مستحکم کرنے کے لیے سپلائی میں اضافہ کریں۔
خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق جاپان کے چیف کیبنٹ سیکریٹری ہیروکازو ماتسونو نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کے تنازع کے دوران ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے عالمی معیشت پر اثر پڑنے کا خطرہ ہے۔
جاپان خام تیل کی خریداری کرنے والا دنیا کا چوتھا سب سے بڑا ملک ہے، اس نے گزشتہ برس 27 لاکھ بیرل یومیہ درآمد کیا، جس میں سے 90 فیصد سے زیادہ مشرق وسطیٰ سے آیا، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور کویت اس کے اہم سپلائر ہیں۔
جاپان کے وزیر اعظم فومیو کیشیدا نے رواں برس جولائی میں خلیجی ممالک کا دورہ کیا تھا، انہوں نے گزشتہ روز سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے غزہ میں کشیدگی کم کرنے میں مدد کے حوال سے تبادلہ خیال کیا۔
ہیروکازو ماتسونو نے کہا کہ فومیو کشیدا اور سعودی ولی عہد کے دورمیان خام تیل کی منڈی کے استحکام کے حوالے سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی لیکن میں سعودی عرب سمیت متعلقہ ممالک سے درخواست کر رہا ہوں کہ وہ مختلف مواقع سے فائدہ اٹھائیں اور خام تیل کی عالمی منڈی کو مستحکم رکھنے میں اہم کردار ادا کریں اور پیداوار میں اضافہ کریں۔
جاپان عالمی توانائی ایجنسی کا رکن ہے اور ماضی میں سپلائی میں آنے والے بڑے خلل سے نمٹنے کے لیے تیل کے ذخائر جاری کر چکا ہے، ایسا آخری بار اس نے 2022 میں یوکرین پر روسی حملے کے بعد کیا تھا۔