جامعہ کراچی کے اسسٹنٹ پروفیسر سجاد حیدر نقوی کے نیوزی لینڈ فرار ہونے کا انکشاف ہوا۔ سجاد حیدر نقوی پر جامعہ کو 30 لاکھ روپے ادا کرنے تھے۔ بائیو کیمسٹری ڈپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ پروفیسر دوہری شہریت لے کر نیوزی لینڈ فرار ہوئے ہیں اور بیرون ملک جانے کے بعد بھی ایک تنخواہ وصول کرلی ہے۔
ایم ایم نیوز کی رپورٹ کے مطابق جامعہ کراچی کے بائیو کیمسٹری ڈپارٹمنٹ کے پروفیسر سجاد حیدر نقوی 25 مئی 2018 سے 17 اپریل 2021 تک رخصت پر نیوزی لینڈ میں رہے جبکہ انہوں نے صرف 8 ماہ کی رخصت منظور کرائی تھی لیکن وہ 2 سال سے بھی زائد عرصہ تک نیوزی لینڈ میں مقیم رہے اور جامعہ سے باقاعدہ تنخواہ وصول کرتے رہے۔
طویل رخصت کا معاملہ سامنے آنے کے بعد جامعہ کراچی کی سنڈیکیٹ نے جولائی 2018 کے 16 روز سے 20 مارچ 2019 تک نصف اور 2019 سے 2021 تک تمام تنخواہیں واپس کرنے کا حکم جاری کیا۔ جسکے مطابق سجاد حیدر نقوی کو 30 لاکھ 38 ہزار 179 روپے کی رقم واپس کرنی ہے۔
لیکن اسسٹنٹ پروفیسر سجاد حیدر نقوی ایک بار پھر 18 دسمبر 2021 کو براستہ دبئی نیوزی لینڈ چلے گئے۔ جسکے لئے جامعہ سے نہ رخصت لی اور نہ ہی شورٹی بانڈ جمع کرائے ہیں جبکہ نیوزی لینڈ کے شہریت کے حوالے سے بھی جامعہ کو آگاہ ہی نہیں کیا۔
معاملہ ایک بار سامنے آنے کے بعدچیئرمین پرسن بایو کیمسٹری پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ بانو کی جانب سے رجسٹرار جامعہ کراچی ڈاکٹر عبدالوحید کو ایک خط لکھا کہ اسسٹنٹ پروفیسر سجاد حیدر نقوی بغیر بتائے غیر حاضر ہیں جن کی تنخواہ فی الفور بند کی جائے اور ان کے خلاف ضابطے کی کارروائی کی جائے انکے خلاف اب ضابطے کی کاروائی کی جارہی ہے۔