تحریک عدم اعتماد کامیاب، عمران خان وزیراعظم کے عہدے سے فارغ

متحدہ اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی میں جمع کرائی گئی وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی۔ رائے شماری میں 174 ارکان نے وزیراعظم عمران خان پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔عمران خان عدم اعتماد کی باعث وزرات عظمیٰ سے محروم ہونے والے پاکستان کے پہلے وزیراعظم ہیں۔


قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری کروائی گئی تو174    ارکان نے اپوزیشن کا ساتھ دیا حکومتی بینچز پر ایک بھی رکن موجود نہیں تھا۔ووٹنگ کے مرحلے میں سب سے پہلا ووٹ پاکستان پیپلز پارٹی کے آصف علی زرداری نے دیا۔


عدم اعتماد کی تحریک کی کامیابی کیلئے اپوزیشن کو  172 ووٹ درکار تھے جبکہ مقررہ تعداد سے 2 زیادہ ارکان نے عدم اعتماد کے حق میں ووٹ دئے اور تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی جسکے نتیجہ میں عمران خان وزارت عظمٰی سے محروم ہوگئے۔


سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق 9 اپریل کو ووٹنگ کروانی تھی۔ لیکن صبح ساڑھے 10 بجے اجلاس شروع ہونے کے باوجود پورا اپوزیشن کے اصرار کے باوجود اسپیکر نے ووٹنگ کا مرحلہ شروع نہیں کیا اور دن  ختم ہونے سے چند لمحہ قبل استعفٰی دے کر کرسی چیئرآف پینل میں شامل ایاز صادق کے سپر د کردی۔ جنہوں نے ووٹنگ کامرحلہ شروع کیا جسے ختم ہوتے ہوتے دن تبدیل ہوگیا اور عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک 10اپریل کو پایہ انجام کو پہنچی۔


متحدہ اپوزیشن نے 8 مارچ کو قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک جمع کروائی تھی۔ 25 مارچ کو ہونے والے اجلاس میں اسپیکر نے ایوان میں اسے ٹیبل کیا اور قانون کے مطابق ایک ہفتہ بعد 3 اپریل کو رائے شماری ہونی تھی ۔


ڈپٹی اسپیکر نے 3 اپریل کو رولنگ دیتے ہوئے قرارداد کو غیرآئینی اور غیر ملکی سازش قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا لیکن سپریم کورٹ آف پاکستان نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے 7 اپریل کو ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔


تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد سیاسی جوڑ توڑ کا سلسلہ بھی عروج پر رہا۔ حکومتی اتحاد میں شامل متحدہ قومی موومنٹ پاکستان ، بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل گروپ، بلوچستان عوامی پارٹی اور آزاد اراکین نے حکومت کا ساتھ چھوڑ دیا اور اپوزیشن سے جاملے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے بھی متعدد اراکین منحرف ہوگئے ۔

رائے شماری میں منحرف اراکین کی ضرورت نہیں پڑی ۔ متحدہ اپوزیشن اور حکومتی
 اتحاد سے علیحدہ ہونے والی جماعتوں کے ارکان نے رائے شماری میں عمران خان کے خلاف ووٹ دیا۔
Spread the love
جواب دیں
Related Posts