پاکستان میں سیاسی عدم استحکام نے ملکی معیشیت کو داؤ پر لگادیا۔ موجودہ سیاسی صورتحال کے باعث ڈالر کی اڑان اور روپے کی بےقدری جاری ہے۔ ایک ڈالر کی قیمت آج مذید بلندترین سطح پر پہنچ گئی۔
کاروباری ہفتے کا آغاز ہوا تو ایک بار پھر ڈالر کی قیمت میں اضافہ بھی شروع ہوگیا۔ ڈالر نے گزشتہ ہفتے ہی روپے کے مقابلے میں ڈبل سینچری مکمل کرلی تھی۔
آج کاروبار کے آغاز پر ڈالر کی قدر میں 6 پیسے اضافہ ہوا جس سے ڈالر 200 روپے 20 پیسے کا ہوگیا۔ اس کے بعد انٹربینک میں کاروبار کے دوران ڈالر کی قدر میں مزید 80 پیسے اضافہ ہوا جس سے اب ڈالر 201 روپے سے زائد پر ٹریڈ کررہا ہے۔
گزشتہ کاروباری ہفتے میں امریکی ڈالر 7 روپے 61 پیسے مہنگا ہوا اور کاروباری ہفتے کے اختتام پر 200 روپے 14 پیسے پر بند ہوا تھا۔
کرنسی ڈیلرز کے مطابق اس کی وجہ درآمد کنندگان اور برآمد کنندگان کی جانب سے ڈالر کی زیادہ طلب ہے، جس کے باعث انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں زیادہ اضافہ ہورہا ہے اور اس کے اثرات اوپن مارکیٹ پر بھی مرتب ہورہے ہیں۔
ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے سے پاکستان کے گردشی قرضوں میں بھی اضافہ ہورہا ہے جبکہ دوسری جانب اسٹاک ایکسچینج میں بھی مسلسل مندی دیکھی جارہی ہے جسکے باعث کاروباری طبقہ انتہائی مشکلات کا شکار ہے۔