بلدیہ عظمٰی کراچی میں کےالیکٹرک کے خلاف قرارداد منظور، لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ پر کارروائی کا مطالبہ

بلدیہ عظمٰی کراچی میں لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ پر کے الیکٹرک کے خلاف جماعت اسلامی کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد منظور کرلی گئی۔ قرارداد میں کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

پیر کو ہونے والے اجلاس میں جماعت اسلامی کی جانب سے کے الیکٹرک کے خلاف قرارداد پیش کی گئی۔ قرارداد کے مطابق مطالبہ کیا گیا کہ نیپرا کے الیکٹرک کے بجائے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی سے سستی بجلی خرید کر کراچی کے شہریوں کو فراہم کرے۔

سٹی کونسل ہال میں جے آئی کے پارلیمانی لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہا کہ کے الیکٹرک شہر میں ایک طاقتور ادارہ بن چکا ہے اور اسے مختلف حکومتیں تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کراچی کے لوگوں کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانا کے الیکٹرک کی ذمہ داری ہے۔

اسکے علاوہ اجلاس میں مزید 12 قراردادیں بھی اتفاق رائے سے منظور کی گئیں۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کونسل کا عام اجلاس پیر کے روز کونسل ہال صدر دفتر بلدیہ عظمیٰ کراچی میں میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد اور میونسپل کمشنر ایس ایم افضل زیدی نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس سے سیف الدین ایڈووکیٹ، قاضی صدرالدین، نجمی عالم ،اسد امان،جمن دروان،مبارک بلوچ،اسلم سموں اور دیگر ارکان نے خطاب کیا۔ مرتضیٰ وہاب کے میئر بننے کے بعد یہ پہلا اجلاس تھا جو انتہائی پرامن رہا اور تمام 13 قراردادیں اتفاق رائے سے منظور کی گئیں۔

قراردادوں میں پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو بھاری اکثریت سے صدر پاکستان منتخب ہونے، کے ایم سی کے کونسل کے ممبر حافظ نعیم الرحمن کو جماعت اسلامی پاکستان کا امیر منتخب ہونے، پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما محترمہ آصفہ بھٹو زرداری کو این اے 207 سے بلامقابلہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے اور خاتون اول کا درجہ ملنے پر دلی مبارکباد پیش کی۔

ایوان کے اراکین نے نجمی عالم کو مشیر وزیراعلیٰ سندھ بننے پر اور میئر کراچی کو ترجمان حکومت سندھ بننے پر بھی مبارک باد پیش کی، ایک قرار داد کے ذریعے پبلک پرائیویٹ پارنٹر شپ کے تحت بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اسپتالوں کی سروسز میں بہتری لانے سے متعلق مزید غور و خوض کے لئے 12 ارکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی۔

کونسل نے قرارداد کے ذریعے عیدالاضحی کے موقع پر گائے، بیل، بچھڑا اور اونٹ وغیرہ کے لئے چھ سو روپے فی جانور اور بکرا، بکری، دنبہ، بھیڑ وغیرہ کے لئے تین سو روپے فیس وصول کرنے کی بھی منظوری دی جبکہ محکمہ چارجڈ پارکنگ کے تحت بینکوئٹس اور شادی ہال کی انتظامیہ سے ویلے پارکنگ فیس وصول کرنے سے متعلق قرارداد بھی اتفاق رائے سے منظور کرلی گئی۔

قرارداد کے مطابق 400 تا 500 اسکوائر مربع گز پر بینکوئٹس اور شادی ہالز کی انتظامیہ کو ہر ماہ مبلغ 5 ہزار روپے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو ادا کرنے ہونگے، 600 اسکوائر مربع گز پر بینکوئٹس اور شادی ہالز کی انتظامیہ کو ہر ماہ 10 ہزار روپے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو ادا کرنے ہوں گے۔

ایک ہزار اسکوائر مربع گز پر بینکوئٹس اور شادی ہالز کی انتظامیہ کو ہر ماہ 15 ہزار روپے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو ادا کرنے ہوں گے، عباسی شہید اسپتال کے شعبہ اطفال کا نام وسیلہ جہاں شعبہ اطفال رکھنے کی بھی منظوری دی گئی۔

کونسل اجلاس میں کے الیکٹر ک کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی اور ایک قرار داد کے ذریعے کے الیکٹرک کی لوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts