سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ جیلانی غالباً عام انتخابات 2024 کے پاکستان میں بزرگ ترین امیدوار ہیں اور انکے مدمقابل امیدوار بھی انکے قریبی ہم عمر دوست اور سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ ہیں۔
سید قائم علی شاہ جیلانی پیپلزپارٹی اور سید غوث علی شاہ آزاد حیثیت میں سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 26 (خیرپور) سے عام انتخابات 2024ء کے لیے امیدوار ہیں اور دونوں اس وقت 91سال کی عمر میں ہیں۔
غالباً پاکستان میں عام انتخابات 2024 میں حصہ لینے والی یہ بزرگ ترین جوڑی ہے، ریکارڈکے مطابق سید قائم علی شاہ جیلانی کی تاریخ پیدائش 13 ستمبر 1933ء ہے ، جبکہ سید غوث علی شاہ کی تاریخ پیدائش یکم جنوری 1934ء ہے۔
سید قائم علی شاہ جیلانی نے جنرل ایوب کے دور میں 1959ء کے بنیادی جمہوریت (بی ڈی ممبر) کے الیکشن سے انتخابی سیاست شروع کی اور 1895ء کے غیر جماعتی انتخابات کے سوا اب تک ہر انتخاب میں حصہ لیا اور بیشتر میں کامیاب رہے۔
سید قائم علی شاہ جیلانی 1970ء کی آئین ساز و قانون ساز اسمبلی کے ممبر بننے کے بعد 1973 کی آئین ساز کمیٹی کے ممبر بھی بنے اور غالباً اس کمیٹی کے واحد حیات ممبر ہیں۔
تین مرتبہ وزیر اعلیٰ سندھ منتخب ہوئے اور امور کشمیر و گلگت بلتستان کے پہلے وفاقی وزیر بھی سید قائم علی شاہ جیلانی ہیں۔شاہ صاحب پیپلز پارٹی کے بانی رہنماؤں میں سے ہیں اور کبھی پارٹی تبدیل نہیں کی۔
انتخابی میدان میں بیشتر اوقات اپنے پرانے قریبی اور ہم عمر دوست سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ سے مقابلہ ہوتا رہاہے۔
سید قائم علی شاہ جیلانی 1960ء میں ڈسٹرکٹ کونسل خیر پور کے منتخب بی ڈی چئیرمین، 1970ء میں رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر، 1988ء میں رکن سندھ اسمبلی اور وزیر اعلی سندھ ، 1990ء ممبر سندھ اسمبلی اور اپوزیشن لیڈر، 1997ء میں سینیٹر، 2002ء سے 2018ء ممبر سندھ اسمبلی اور اس دوران 2002ء سے 2007ء تک اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر، 2008ء سے 2016ء تک وزیر اعلیٰ سندھ اور 2018ء تک ممبر سندھ اسمبلی، جبکہ مجموعی طور تین مختلف ادوار میں تقریباً 26 سال تک پیپلز پارٹی سندھ کے صدر رہے ہیں۔
سید غوث علی شاہ نے اپنا کیریئر ایک فوجداری وکیل کی حیثیت سے کیا اور بعد ازاں سندھ ہائی کورٹ کے جج بھی رہے۔ جنرل ضیاء الحق دور میں 1985ء کے غیر جماعتی انتخابات میں وزیراعلیٰ سندھ منتخب ہوئے اور بعد میں مسلم لیگ نواز کے قائد میاں محمد نواز شریف سے تعلق جوڑااور انکےمختلف ادوار میں وزیر دفاع، وزیر تعلیم اور صوبہ سندھ کے مشیر اعلٰی بھی رہے، اور ان کے ساتھ جیل میں بھی رہے۔ ایک طویل عرصے تک مسلم لیگ(ن) سندھ کے صدر بھی رہے ۔
کہا جاتاہے کہ سید قائم علی شاہ جیلانی اور سیدغوث علی شاہ بچپن کے قریبی دوست ہیں اور سیاسی رقابت کے باوجود یہ دوستی قائم ہے۔سیاسی میدان میں ضلعی بار کی سیاست کے زمانے سے ہی دونوں نے راستے جدا کئے ۔
عام انتخابات 2013ء کے بعد مسل لیگ (ن)میاں نواز شریف سے اختلافات ہوئے اور 2013ء میں مضبوط صدارتی امیدوار تھے، مگر قرعہ مسلم لیگ (ن) سندھ کے رہنماء ممنون حسین کے نام نکلا اور پھر نارضگی میں مزید اضافہ۔
سید غوث علی شاہ نے 2018ء میں اپنا تعلق گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) جوڑا اور پھر ستمبر 2021ء میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوگئے ، عام انتخابات 2024 ء کے لئے پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں کی فہرست میں انکا نام شامل نہیں ہے ، تاہم ضلع خیر پور کے حلقہ پی ایس 26 کے فارم 33 میں انکا نام آزاد امیدوار کے طور پر شامل ہے اور انکا انتخابی نشان ہینڈ پمپ ہے۔