برطانیہ کو ان دنوں افرادی قوت کی شدید کمی کا سامنا ہے، اسی کمی کو پورا کرنے کے لیے برطانیہ نے پاکستان سمیت دنیا بھر سے ہنر مندوں کے لیے امیگریشن کے دروازے کھول دیے ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق پہلی بار امیگریشن کے لیے 226 کیٹیگریز کو شامل کیا گیا ہے جن میں صحافت، پولیس افسران، ججوں، وکلا اور فلائٹ پائلٹس بھی شامل ہے اور کم سے کم تنخواہ میں 20 فیصد تک اضافہ بھی کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ جن شعبہ جات میں افرادی قوت کی شدید کمی کا سامنا ہے ان کیٹیگریز کے لیے ویزا فیس بھی کم کر دی گئی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد فائدہ اُٹھا سکیں۔
یہ سہولت پاکستانیوں کے لیے بھی ہے۔ اگر آپ ہنر مند ہیں یا ان کیٹیگریز میں سے کسی بھی ایک میں مہارت رکھتے ہیں تو برطانیہ کے دروازے آپ کے لیے کھلے ہیں۔
نئی کیٹیگریز میں موسیقار، اداکار، رقاص سمیت ڈاکٹرز اور سائنس دانوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ اسی طرح ڈرائیورز، درزی، باورچی، گھریلو کام کاج، مستری مزدور،اے سی فریج انجینئرز،ویلڈرز، اور دیگر ہنرمندوں کے لیے بھی مواقع ہیں۔
وٍٹرنری ڈاکٹرز، سول ایوی ایشن، ائیرکرافت انجینئرز، چیریٹی افسران اور اسٹیٹ ایجنٹس، انسٹرکٹرز، ریلوے اسٹیشن اسسٹنٹس، ائیرہوسٹس اور کیبن کریو کو بھی برطانیہ میں خوش آمدید کہا جائے گا۔
نئی امیگریشن پالیسی کے مطابق برطانیہ میں اس وقت تعلیم کی غرض سے مقیم طلبا تعلیم کے بعد جاب کرنے کی سہولت سے بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ سرکاری مراسلے کے مطابق منظور شدہ افرادی قوت کی کمی کی کیٹیگری کے لیے ویزا فیس بھی کم رکھی گئی ہے۔