بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے پر ٹیکس وصولیوں میں کتنی کمی ہوگی؟ آئی ایم ایف نے پاکستان سے ریلیف کیلئے تحریری پلان مانگ لیا

آئی ایم ایف نے بجلی کے بلوں میں ریلیف کے لیے تحریری پلان مانگ لیا۔  آج شام تک پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کو تحریری پلان بھیجے جانے کا امکان ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف حکام اور ایف بی آر کے حکام کے درمیان ورچوئل مذاکرات ہوئے جس میں چیئرمین ایف بی آر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ مذاکرات میں آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے جولائی میں ٹیکس وصولی پر بریفنگ لی اور اس دوران ایف بی آر کے مالی سال 2022-2023 کے ہدف پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مذاکرات میں موجودہ مالی سال کے اہداف کے حصول کے لیے اسٹرٹیجی پربات چیت ہوئی اور اس دوران آئی ایم ایف نے  ایف بی آر کے ہدف کے حصول میں ناکامی کی وجوہات پرسوالات وجوابات کیے۔

نگران وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کو بجلی بلوں میں اضافے کے بعد کی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے بجلی بلوں میں ریلیف کیلئے تجاویز پیش کیں۔ 

آئی ایم ایف نے ریلیف کیلئےحکومت کے مؤقف پربریفنگ لی اور آئی ایم ایف نے بجلی کے بلوں میں ریلیف کے لیے تحریری پلان مانگ لیا۔ آئی ایم ایف حکام نے ایف بی آر سے پوچھا کہ بجلی بلوں میں ریلیف دیا جائے تو ٹیکس وصولیوں میں کتنی رقم کم ہوگی؟ بجلی بلوں میں ریلیف ٹیکس کم دیں گے یا کسی اور مد سے یہ رقم نکالیں گے؟

واضح رہے گذشتہ روز وفاقی کابینہ نے بجلی صارفین کو ریلیف آئی ایم ایف کی اجازت سے مشروط کردیا تھا اور آئی ایم ایف کی رضامندی سے ہی صارفین کو ریلیف دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts