امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بجلی کے اضافی بلوں کے خلاف پیر کو کراچی بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔ کراچی کی تمام مارکیٹوں میں بیک وقت احتجاج ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق بجلی کے بلوں، کےالیکٹرک اور مختلف ٹیکسوں کی بھرمارکے خلاف سول سوسائٹی، تاجروں اور مختلف طبقات کے ساتھ جماعت اسلامی نے مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا جس میں حافظ نعیم الرحمان نے پیر کو کراچی کی تمام مارکیٹ میں بیک وقت احتجاج کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ پیر کو کراچی کی تمام مارکیٹ میں بیک وقت احتجاج ہوگا۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ شہر کراچی کی تمام مارکیٹوں میں سہ پہر 3 بجے سے شام 6 بجے تک بیک وقت احتجاج ہوگا۔ جماعت اسلامی کی جانب سے مختلف چوکوں، چوراہوں پر بھی احتجاج ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ احتجاجی مظاہروں کے ساتھ کراچی میں ہڑتال بھی کی جائے گی، ستمبر کے شروع کے دنوں میں پہیہ جام اور شٹرڈاؤن کریں گے۔
جماعت اسلامی کی پہیہ جام ہڑتال پرامن ہوگی، گورنر کراچی کے نمائندے ہیں وہ وفاق میں کراچی کی نمائندگی کریں، گورنرعوام کا مسئلہ حل کریں اور معاملے کو سنجیدہ لیں ورنہ ہم گورنر ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہم قانون کو ہاتھ میں لینا نہیں چاہتے، عملےکوعوام کے ساتھ مت لڑائیں، 15 دن تک کراچی میں کےالیکٹرک کی کوئی گاڑی میٹر کاٹنے نہیں آنی چاہیے، عملے اور عوام کو لڑا کر مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کی گئی تو حالات کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کےالیکٹرک 800 ارب کا نادہندہ ہے لیکن اس کا لائسنس منسوخ نہیں ہوتا، کراچی کا شہری ایک ماہ کا بل اد انہ کرے تو اس کا کنکشن کیوں کاٹا جاتا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ چیمبرآف کامرس انڈسٹری میں بہت اہم اہمیت رکھتا ہے، کراچی چیمبر اور فیڈریشن چیمبر کو بھی بجلی کے بلوں کے خلاف سامنے آنا ہوگا، کراچی کے ساڑھے 3 کروڑ عوام پریشانی کا شکار ہیں،
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کراچی کے عام شہری، صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں کا ہے، بجلی کے بل میں 7.50 اضافہ فوری طور پر واپس لیا جائے، بجلی کے بل میں غیرمنصفانہ ٹیکس لگائے گئے ہیں۔
امیرجماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کراچی میں رہنے والا بہت بڑاطبقہ کرائے کے گھروں میں ہے، فیول ایڈجسمنٹ چارجز کے نام پر کراچی کے عوام سے اربوں لوٹے گئے۔
انہوں نے کہا کہ کےالیکٹرک کی مونوپولی کسی صورت قبول نہیں، نگراں وزیراعظم دانشورانہ سوچ کے حامل ہیں، دانشورانہ سوچ اور باتوں سے بھوکے کی بھوک ختم نہیں ہوسکتی، جن کی 25 ایکٹر سے زائد زمین ہے ان سے بھی ٹیکس لیا جائے۔
امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ نگراں وزیراعظم ذاتی استعمال کے لیے ایک ہزارسی سی گاڑی استعمال کریں، وزرا، مشیر اور افسران کے لیے بھی ہزار سی سی گاڑی کا انتخاب کریں۔