چیئرمین آل پاکستان انجمن تاجران نعیم میر نے بجلی چوری روکنے کیلئے حکومت کو اہم تجویز دے دی۔ نعیم میر نے حکومت کو بجلی چوری کونے والوں کے ہاتھ کاٹنے کا قانون بنانے کا مشورہ دیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق آل پاکستان انجمن تاجران کے چیئرمین نعیم میر نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ حکومت بجلی چوری کرنے والوں کیلئے سخت قوانین بنائے اور بجلی چوری کو فوری طور پر روکا جائے۔
نعیم میر نے کہا کہ ملک میں سب سے زیادہ بجلی خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں چوری ہوتی ہے۔ ان دونوں صوبوں میں لوگوں کی بڑی تعداد بجلی کے بل جمع نہیں کراتی۔
چیئرمین آل پاکستان انجمن تاجران کا کہنا ہے کہ بجلی چوروں کے خلاف ضرب عضب طرز کا آپریشن کیا جائے۔ اگر اس پر عمل نہ ہوا تو یہ ملک ٹھیک نہیں ہوسکتا اور عام آدمی کو ریلیف نہیں مل سکتا۔
نعیم میر نے تجویز دی کہ زیادہ بجلی صنعت کار چوری کرتا ہے پھر کمرشل مارکیٹوں میں بجلی چوری ہوتی ہے، جو تاجر اور صنعتکار بجلی چوری میں پکڑا جائے اسے چوراہوں پر کھڑا کر کے کوڑے مارے جائیں، قانون بنائیں بجلی چور کا میٹر نہ کاٹیں بلکہ اس کا ہاتھ کاٹیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں معلوم ہونا چاہیے ایوان صدر میں کتنا بل آیا اور ادا کیا گیا یا نہیں، معلوم ہونا چاہیے وزیر اعظم ہاؤس اور پارلیمنٹ کتنی بجلی استعمال کر رہے ہیں۔
چیئرمین آل پاکستان انجمن تاجران نے کہا کہ ہم ہڑتال یا احتجاج کریں گے تو کیا مہنگائی ختم ہو جائے گی؟ نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کہہ رہے ہیں کہ بلوں کی اقساط کر دیں، بجلی کے بل کی اقساط تو تب ہوں گی جب ہمارے پاس پیسے ہوں گے۔