پاکستان میں تاجروں کی وفاقی تنظیم فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر عرفان شیخ نے حکومت سے سپرٹیکس پر نظرثانی کا مطالبہ کردیا۔
ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان شیخ نے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپرٹیکس کے سلیب اور ودہولڈنگ کی نئی شرح پر نظرثانی کی جائے ۔
ٹیکس میں انتظامی خرابیاں دور کی جائیں۔ بارڈر ٹریڈ میں گھی کو شامل کرایا جائے۔ اسمگل آئٹمز کو بارڈر پر ہی روکا جائے اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے دکان پر چھاپے کیوں مارے جارہے ہیں۔
عرفان شیخ کا کہنا تھا کہ ہر پنکھے پر 2 ہزار روپے ٹیکس لگادیا ہے۔ ترکئے کئے ایس ایم ماڈل پر حکومت سے بات کررہے ہیں۔ آصف زرداری نے وقت دیا ان سے لاہور میں ملاقات ہوگئی۔ معیشیت کے 15 سالہ منصوبے پر سیاسی جماعتوں سے مشاورت کررہے ہیں
کراچی چیمبر کے صدر طارق یوسف نے کاٹی سے خطاب میں کہا کہ حکومت نے پرانے فارمولے کا بجٹ دیا ہے۔ ٹیکس دینے والے سے زیادہ ٹیکس لیا ہے۔ ٹیکس نظام انتہائی دشوا ہے کوئی آنے کو تیار نہیں۔ ٹیکس نظام کی اصلاحات کرنا ضروری ہے۔
طارق یوسف کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کو فرینڈلی تجاویز بھیجیں تھیں لیکن انہوں نے تجاویز نہیں سنیں۔ سپرٹیکس نے کارپوریٹس اور بڑے کاروبار کو پریشان کیا ہے۔