بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے ہلاکت، عدالت کا کے الیکٹرک کو فوری 22 لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم

سندھ ہائی کورٹ نے کے الیکٹرک کو بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہونے والے لڑکے کے اہلخانہ کو فوری ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

کراچی میں 6 جولائی 2020 کو بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے لڑکے کی موت کے کیس میں ورثا کو 65 لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کے عدالتی فیصلے کے خلاف کے الیکٹرک کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

عدالت میں کے الیکٹرک کے وکیل نے کہا کہ مرنے والے کی عمر کے لحاظ سے ہرجانے کی رقم 65 لاکھ روپے نہیں بنتی جس پرعدالت کی جانب سے کے الیکٹرک کو فوری طور پر 22 لاکھ روپے ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

کے الیکٹرک کے وکیل نے کہا کہ برسات میں جتنی بھی احتیاط کریں اموات تو ہوتی ہیں۔ اس بات پر جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا کہ یہ آپ کیسی باتیں کر رہے ہیں، کے الیکٹرک اموات کی ذمے دار ہے۔

 عدالت نے کہا کہ کے الیکٹرک احتیاطی تدابیر کرنے کی ذمے دار ہے، انتظامات اچھے ہیں تو نقصان کی روک تھام ہو سکتی ہے۔ عدالت میں کے الیکٹرک کے وکیل نے کہا کہ لوگ بھی خیال نہیں کرتے اور برسات میں بجلی کے کھمبوں اور تاروں کے قریب جاتے ہیں۔

جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا کہ رقم کم کرنے کا معاملہ بعد میں دیکھا جائے گا۔ عدالت نے متوفی عثمان کے اہلخانہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر اپنا مؤقف پیش کرنے کی ہدایت بھی کردی۔

ماتحت عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عثمان 6 جولائی 2020 کو بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا تھا۔ پول میں کرنٹ آنا کے الیکٹرک کی غفلت کا نتیجہ ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک متوفی عثمان کے والدین کو 65 لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرے۔

دوسری جانب اس فیصلے پر اپیل میں کے الیکٹرک کا مؤقف ہے کہ عثمان کی ہلاکت کا ہرجانہ 22 لاکھ روپے سے زیادہ نہیں ہوسکتا۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts