Search
Close this search box.

باجوڑ دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 46 ہوگئی، 90 سے زائد زخمی زیرعلاج

خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ میں جمعیت علماء اسلام کے کونشن میں ہونے والے دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 46 ہوگئی ہے۔ 90 سے زائد زخمی مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے دھماکے کے مزید تین زخمیوں کے دم توڑنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں 90 سے زائد زخمی مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں، 38 میتیں شناخت کے بعد ورثا اپنے ساتھ لے گئے جب کہ 8 لاشیں ناقابل شناخت ہونے کے باعث اسپتال میں رکھی ہیں۔

ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال کے مطابق لیڈی ریڈنگ اسپتال میں باجوڑ دھماکے کے 16 زخمی زیرعلاج ہیں جن میں سے بیشترکی حالت تسلی بخش ہے اور ایک زخمی آئی سی یو میں ہے۔

دوسری جانب ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نذیر خان کا کہنا ہےکہ باجوڑ دھماکے کے بعد تین مشکوک افراد کو حراست میں لیاگیا ہے۔ آئی جی خیبرپختونخوا اختر حیات خان نے کہا ہے کہ ورکرزکنونشن میں خودکش دھماکے والی جگہ سے شواہد اکٹھے کرلیے ہیں جو ڈی این اے کے لیے بھجوا دیے ہیں، جائے وقوعہ کی جیو فینسنگ بھی کی گئی ہے۔

آئی جی خیبرپختونخوا نے کہا کہ بم ڈسپوزل یونٹ نے دھماکے کی جگہ سے نمونے حاصل کرلیے، دھماکے والی جگہ اور اطراف سے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کرلی ہیں جس کی چھان بین کا عمل جاری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انسداد دہشتگردی ٹیم واقعہ کی جگہ پر تحقیقات میں مصروف ہے، واقعے میں ملوث تنظیم اور خودکش حملہ آور کی نشاندہی کررہے ہیں، امید ہے جلد تحقیقات میں پیش رفت ہوسکیں گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ کے صدر مقام خار میں جمعیت علماء اسلام کے ورکرز کنونشن میں دھماکا ہوا تھا۔ ترجمان جمعیت علماء اسلام خیبر پختوا عبدالجلیل جان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی ورکرز کنونشن میں 4 بجے کے قریب دھماکا ہوا تھا۔

 

جواب دیں

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں