ایون فیلڈ ریفرنس میں عائد سزائیں کالعدم قرار، عدالت نے مریم نواز کو بری کردیا

ایون فیلڈ ریفرنس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز اور انکے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر حسین کو باعزت بری کردیا۔ ہائی کورٹ نے احتساب عدالت کی جانب سے عائد کی گئیں سزائیں کالعدم قرار دے دیں۔

مریم نواز کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں ہوئی۔

عدالت نے نیب پروسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ کیا اصل ٹرسٹ ڈیڈ موجود تھی اور عدالت میں جمع کرائی گئی۔ نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر نے عدالت کے سامنے مؤقف پیش کیا کہ اصل ٹرسٹ ڈیڈ عدالت میں جمع نہیں کرائی گئی تھی، اصل چیزیں چھپائی ہی گئی تھیں۔

عدالت نے پھر استفسار کیا کہ کیا آپ نے نواز شریف اور دیگر ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔ جس پر نیب پروسکیوٹر نے جواب دیا کہ کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا تھا، اب قانون بھی بدل چکا ہے،میں نیا قانون پڑھ دیتا ہوں۔ 

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ آمدن سے زائد اثاثوں میں نواز شریف اور مریم نواز کا تعلق ثابت نہیں ہو رہا۔ جس پر عدالت نے مریم نواز کی سزا کے خلاف اپیل کو منظور کرلیا۔

عدالت نے مریم نواز اور کیپٹن صفدر پر عائد سزاؤں کا کالعدم قرار دے دیا اور دونوں کو ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں باعزت بری کردیا۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز کو 8 سال اور ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی، مریم نواز کو جرم میں معاونت کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی۔ ایون فیلڈ کیس میں ہی مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو 10 سال قید کی سز اسنائی گئی تھی۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts