ایم کیوایم ریلی پرلاٹھی چارج کرنےوالے پولیس اہلکاروں کےخلاف کاروائی

26 جنوری کو وزیراعلی ہاؤس کے سامنے ایم کیو ایم کی احتجاجی پر لاٹھی چارج اور تشدد کا ذمہ دار پولیس کو قرار دیا گیا ہے۔ وزیراطلاعات سندھ سعید غنی نے پولیس تشدد کی انکوائری رپورٹ ظاہر کردی۔ ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کا آغاز بھی کردیا گیا۔

 

26 جنوری کو سندھ حکومت کے بلدیاتی قانون کے خلاف ایم کیوایم پاکستان کی احتجاجی ریلی کے وزیراعلی ہاؤس پہنچنے کے بعد صورتحال سنگین ہوگئی تھی۔ پولیس اہلکاروں کے تشدد کے نتیجہ میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ایم پی اے زخمی بھی ہوئے۔ وزیراعلی سندھ نے معاملہ کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

 

سیکریٹری داخلہ کی رپورٹ کے مطابق ایم کیوایم پاکستان نے روٹ کی خلاف ورزی کی اور احتجاجی ریلی پریس کلب جانے کے بجائے وزیراعلی ہاؤس آگئی۔ پولیس کے بروقت کاروائی نہ کرنے کی وجہ سےریلی ریڈ زون میں داخل ہوئی۔ ریڈزون میں واقع نجی ہوٹل میں انٹرنیشنل کھلاڑی بھی قیام پذیر تھے۔

 

ایم کیوایم کے احتجاج کے باعث پی ایس ایل میں شریک کھلاڑی پریکٹس کے لئے اسٹیڈیم نہیں جاسکے۔ ٹیموں کی اس روز نیشنل اسٹیڈیم میں پریکٹس شیڈول تھی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متحدہ کے احتجاج پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجہ میں ایم پی اے صداقت عباسی زخمی ہوئے۔ رپورٹ وزیراعلی سندھ کو بھیج دی گئی ہے۔

 

وزیراطلاعات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ نے واقعہ پر ڈی آئی جی ساؤتھ زون شرجیل کھرل کو وضاحت دینے کی ہدایت کی ہے جبکہ ایس ایس پی زبیر شیخ کے خلاف نظم و ضبط کی کاروائی کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ ایم کیوایم کے زخمی ایم پی اے کی نشاندہی پر تشدد کرنے والے پولیس کانسٹیبل کو بھی معطل کرنے کے احکامات جاری کردئے گئے ہیں۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts