Search
Close this search box.

"ایران جلد اسرائیل پر حملہ کرے گا” امریکی صدر کا اسرائیل کو انتباہ، اسرائیل میں امریکی شہریوں کی نقل و حرکت بھی محدود کردی گئی

امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ انھیں توقع ہے کہ ایران ’جلد ازجلد‘ اسرائیل پر حملہ کرے گا۔ رواں ماہ کے آغاز میں ہونے والے فضائی حملے میں اعلیٰ کمانڈروں کی ہلاکت کے بعد ایران کی جانب سے انتقامی کارروائی کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔

امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر اگلے ایک سے دو روز میں جوابی حملہ ہوسکتا ہے۔ 

امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ ایرانی حملے کے خدشے کے باعث امریکا نے اسرائیل میں موجود اپنے شہریوں کی نقل و حرکت  مقبوضہ بیت المقدس ( یروشلم)، تل ابیب اور بیئر السبع تک محدود کر دی ہے۔ 

روس نے بھی اپنے شہریوں کو مشرقِ وسطیٰ اور  بالخصوص اسرائیل، لبنان اور  فلسطینی علاقوں کا سفر نہ کرنے کی ہدایت دی ہے جب کہ  برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے اپنے ایرانی ہم منصب پر کشیدگی نہ بڑھانے پر زور دیا ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیل نے شام میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کی ذمہ داری تو قبول نہیں کی تاہم بڑے پیمانے پر یہی سمجھا جا رہا ہے کہ اس حملے کے پیچھے اسرائیل کا ہی ہاتھ ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایران کے ممکنہ حملے کی تیاری کے لیے سینئر حکام سے ملاقات کی ہے اور اسرائیل نے تصدیق کی ہے کہ وہ ’دفاعی اور جارحانہ طور پر‘ تیار ہے۔

صدر بائیڈن نے ایران کے نام پیغام میں کہا ہے کہ وہ ایسا نہ کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اسرائیلی دفاع کے لیے وقف ہیں، ہم اسرائیل کی مدد کریں گے، ہم اسرائیل کے دفاع کے لیے مدد کریں گے اور ایران کامیاب نہیں ہو گا۔‘

واض رہے ایران نے یکم اپریل کو شام کے دارالحکومت دمشق میں واقع اپنے سفارتخانے پر ہونے والے ایک حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے بڑی جوابی کارروائی کے عزم کا اظہار کیا تھا۔ اس حملے میں سینیئر ایرانی کمانڈر سمیت 13 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

جواب دیں

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں