محکمہ صحت سندھ نے اومی کرون وائرس کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کی ٹیسٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کیلئے سرکاری اسپتالوں کی لیبارٹریز میں ٹیسٹنگ کی تعداد بڑھانے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔
محکمہ صحت سندھ کے حکام کے مطابق ایس او پیز پر عمل نہ کیا گیا تو وباء پھیل سکتی ہے۔ اومیکرون کا نیا ویرینٹ منظر عام پر آنے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف بھی نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) کو فعال کرنے کا حکم دے چکے ہیں۔
واضح رہے کہ منگل 10 مئی کو وزارت صحت میں ہونیوالی میٹنگ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا تھا کہ کرونا اومیکرون کی نئی قسم قطر سے پاکستان میں داخل ہوئی ہے، متاثرہ شخص پاکستان آیا تھا، جس میں کرونا کی معمولی علامات تھیں، تاہم اب وہ صحت یاب ہوچکا ہے۔
وزارت صحت حکام کے مطابق متاثرہ مریض کے خاندان کے تمام افراد کا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔ موجودہ صورت حال کی مسلسل نگرانی اور کڑی مانیٹرنگ کی جارہی ہے، ٹیسٹنگ اور ویکسینیشن کے عمل کو مزیز تیز کرنے کی ضرورت ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ نیا ویرینٹ اومیکرون کی طرح تیزی سے پھیل سکتا ہے لیکن ہوسکتا ہے کہ یہ زیادہ خطرناک نہ ہو اور یقینی طور پر ڈیلٹا ویرینٹ کی طرح مہلک بھی نہ ہو، جس نے گزشتہ سال ہندوستان میں بڑی تعداد میں جانیں لی تھیں۔