پاکستان میں کورونا کی صورتحال سنگین ہونے پر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے نئی پابندیاں عائد کردیں۔ وفاقی وزیر اسد عمر کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں کورونا صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور صوبوں کی مشاورت سے مہلک وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لئے نئے ایس او پیز کا نفاذ کرنے کا اعلان کردیا۔ اجلاس میں احتیاطی تدابیر20 جنوری سے 31 جنوری تک جاری رکھنے جبکہ شادی ہالز کے حوالے سے احتیاطی تدابیر پر24 جنوری سے 15 فرروی تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ این سی او سی 27 جنوری کو دوبارہ اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لے گی۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق نئے ایس او پیز کا اطلاق 10 فیصد سے زائد مثبت کیسز کے شرح والے شہروں میں ہوگا۔ ملک کا سب سے بڑا شہر کراچی کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 40 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے۔ این سی او سی کی نئی پابندیاں شہر قائد پر بھی لاگو ہوں گی۔
این سی او سی نے 10 فیصد سے زائد کورونا کے مثبت کیسز والے شہروں میں انڈور شادی کی تقریبات کے ساتھ دیگر اجتماعات پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔ ان شہروں میں انڈور کسی بھی قسم کی سرگرمی نہیں کی جاسکتی۔ تاہم تقریبات آؤٹ ڈور منعقد کی جاسکتی ہیں لیکن صرف 300 افراد کو شرکت کی اجازت ہوگی اور انکا بھی مکمل ویکسین شدہ ہونا لازمی ہوگا۔ شادی ہالز میں این سی او سی کی پابندیوں کا نفاذ 24 جنوری سے 15 فروری تک ہوگا۔ 10 فیصد سے کم شرح والے علاقوں میں انڈور تقریبات میں 300 جبکہ آؤٹ ڈور تقریبات میں 500 افراد کو شرکت کی اجازت ہوگی۔ تمام افراد کا ویکسین شدہ ہونا لازمی ہوگا۔
10 فیصد سے زائد کورونا کے مثبت کیسز والے شہروں میں انڈور ڈائننگ پر بھی مکمل پابندی ہوگی۔ ہوٹل ، ریسٹورنٹ اور ڈھابوں پر انڈور کھانے پینے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ویکسین شدہ افراد کو آؤٹ ڈور ڈائننگ کی اجازت ہوگی۔ ٹیک اوے اور ہوم ڈلیوری کی سہولت بھی جاری رہے گی۔
سینیما ، مزارات ، پارکس اور انڈور جمز میں لوگوں کی تعداد محدود کردی گئی ہے۔ 10 فیصد سے زائد شرح والے شہروں میں سینیما ، مزارات ، پارکس اور انڈور جمز 50 فیصد گنجائش کے ساتھ کھولنے کی شرط رکھی گئی ہے۔ ان شہروں میں کبڈی ، باکسنگ سمیت تمام کنٹیکٹ اسپورٹس پر پابندی رہے گی۔
مارکیٹ ، شاپنگ مالز اور دیگر تجارتی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری رہیں گے۔ تاہم صرف ویکسین لگوانے والے لوگوں کو ہی مارکیٹ یا شاپنگ مال میں داخلہ کی اجازت دی جائے گی۔ لوگوں کے لئے ماسک لگانا اور سماجی فاصلہ رکھنا ضروری ہوگا۔ دفاتر میں بھی 100 فیصد حاضری برقرار رہے گی۔ جو ادارے ورک فرام ہوم کرنا چاہیں تو کرواسکتے ہیں ایسے اداروں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے نئے ایس او پیز کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ 70 فیصد اور ریلوے 80 فیصد گنجائش کے ساتھ چلائی جائے گی۔ مسافروں کے لئے ماسک لگانا لازمی ہوگا۔
این سی او سی کے اجلاس میں 10 فیصد سے زائد شرح والے شہروں میں 12 سال سے کم عمر بچوں کے لئے اسکولوں میں حاضری 50 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 12 سال سے کم عمر بچے متبادل دن پر اسکول جایا کریں گے۔ بچوں کو ماسک کے ساتھ ایس او پیز کی پابندی کا خیال رکھنا ہوگا۔
12 سال سے زائد عمر کے بچوں کے لئے تعلیمی عمل 100 فیصد حاضری کے ساتھ جاری رہے گا۔ تاہم صرف مکمل ویکسین شدہ بچوں کو ہی اسکول اور کالج آنے کی اجازت ہوگی۔ بچوں کو ماسک لگانے کے ساتھ ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنا ہوگا۔