انٹربینک میں بھی ڈالر 200 روپے سے تجاوز، معاشی حالات پر وزیراعظم نے اجلاس طلب کرلیا

پاکستان میں سیاسی عدم استحکام اور غیریقینی کے باعث ڈالر آج بھی قابو میں نہیں آسکا۔ مسلسل گیارہویں روز ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا اور انٹربینک میں ڈالر نے پہلی مرتبہ ڈبل سینچری مکمل کرلی۔

 

انٹربینک مارکیٹ میں آج کاروبار کا آغاز ہوتے ہی ڈالر کی قدر میں ایک بار پھر اضافہ شروع شروع ہوگیا۔ دوران ٹریڈنگ ڈالر 200 روپے سے تجاوز کرگیا۔ آج انٹربینک  1 روپے 61 پیسے مذید مہنگا ہوگیا۔

 

پاکستان کی تاریخ میں ڈالر یہ بلندترین سطح ہے اور ہر آنے والے دن میں ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جسکے باعث پاکستان کے گردشی قرضے بھی بڑھتے جارہے ہیں۔

 

اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر گزشتہ روز ہی 200 روپے سے تجاوز کرچکا تھا۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی 201 روپے سے زائد میں فروخت ہورہی ہے۔

 

وزیر اعظم شہباز شریف نے ڈالر کی بڑھتی قدر کا بلاآخر نوٹس لے لیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے معاشی صورتحال پر اجلاس طلب کرلیا۔ اجلاس آج ہو گا ،وزیر اعظم کو معاشی صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی۔

 

اجلاس میں وزیر اعظم کو ملکی برآمدات اور درآمدت کے حوالے سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں روپے کی قدر مستحکم رکھنے کے لیے اہم فیصلے متوقع ہیں۔

 

کرنسی ڈیلرز کے مطابق اس کی وجہ درآمد کنندگان اور برآمد کنندگان کی جانب سے ڈالر کی زیادہ طلب ہے، جس کے باعث انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں زیادہ اضافہ ہورہا ہے اور اس کے اثرات اوپن مارکیٹ پر بھی مرتب ہورہے ہیں۔

 

ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے سے پاکستان کے گردشی قرضوں میں بھی اضافہ ہورہا ہے جبکہ دوسری جانب اسٹاک ایکسچینج میں بھی مسلسل مندی دیکھی جارہی ہے جسکے باعث کاروباری طبقہ انتہائی مشکلات کا شکار ہے۔

 

واضح رہے 11 اپریل کو نئی حکومت آنے اور شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کے بعد سے لے کر اب تک ڈالر کے بھاؤ میں 17 روپے 7 پیسے تک کا اضافہ ہوچکا ہے۔

 

 

Spread the love
جواب دیں
Related Posts