انتخابات 90 روز میں ممکن نہیں، اکتوبر میں ہی انتخابات کراسکتے ہیں، الیکشن کمیشن

چیف الیکشن کمشنر نے عام انتخابات کرانےکے حوالے سے صدر مملکت کے خط کا  جواب دے دیا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک میں 90 دن میں الیکشن کرانے سے معذرت کرتے ہوئے صدر مملکت کو جواب  بھجوایا ہے۔

 

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ  شفاف اور غیرجانبدارانہ  الیکشن کے لیے اضافی 4 ماہ  درکار ہیں، الیکشن کا انعقاد اکتوبر میں ممکن ہوگا۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ حد بندی کے لیے 4 اضافی ماہ درکار ہوں گے۔

 

خط میں کہا گیا ہے کہ حلقہ بندیاں الیکشن کے انعقاد کیلئے ضروری ہیں، بارہا خطوط کے باوجود مردم شماری کی حتمی اشاعت بروقت نہ کی گئی۔

 

ایڈیشنل سیکریٹری منظور اختر ملک نے الیکشن کمیشن کی جانب سے صدر کو آگاہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن انتخابات کروانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے لیکن اسے انتخابی حلقہ بندیاں کرنے کے لیے 4 ماہ مزید چاہییں، چنانچہ یہ انتخابات اکتوبر 2022 میں ہو سکتے ہیں۔

 

واضح رہے کہ گذشتہ روز صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو عام انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے خط لکھا گیا تھا۔

 

ایوانِ صدر کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو لکھے گئے خط میں کہا گیا  کہ قومی اسمبلی توڑنے کے 90 دن میں الیکشن کرانے کی تاریخ دینے کا کہا گیا ہے، آئین کے آرٹیکل 558 (اے) اور آرٹیکل 224(2) کے تحت صدر عام انتخابات کی تاریخ مقرر کریں گے۔

 

واضح رہے کہ 3 اپریل کو ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو غیرملکی سازش قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔

 

ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے فوری بعد وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے صدر کو سمری ارسال کر دی ہے اور پھر صدر ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم کی تجویز پر قومی اسمبلی تحلیل کر دی تھی۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts