امریکا کے صدر جو بائیڈن نے وفاقی ججوں کے لئے 8 امریکی ماہر قانون کے نام سینٹ کو بھجوائے ہیں۔ امریکا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک مسلمان جنوبی ایشیائی خاتون نصرت جہاں کو بھی وفاقی جج کے لئے نامزد کیا ہے۔ نصرت جہاں کا تعلق بنگلہ دیش سے ہے۔
نصرت جہاں چوہدری کی نامزدگی نیویارک فیڈرل کورٹ کی ایسٹرن ڈسٹرکٹ کی عدالت کے لئے کی گئی ہے۔ سینٹ سے منظوری ملنے کی صورت میں نصرت جہاں بطور وفاقی ججز تعینات ہونے والی پہلی مسلمان خاتون اور بنگلہ دیشی نژاد امریکی ہوں گی۔
پیدائشی طور پر بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والی 44 سالہ نصرت جہاں چوہدری شہری حقوق کے تحفظ کی سب سے بڑی امریکی تنظیم امریکن سول لبرٹیز یونین سے وابستہ ہیں اور الینوئے میں اس تنظیم کے قانونی امور کی ڈائریکٹر ہیں۔
نصرت جہاں چوہدری سے قبل گزشتہ برس جون میں صدر بائیڈن نے پاکستانی نژاد زاہد قریشی کو بھی فیڈرل کورٹ کا جج نامزد کیا تھا۔ زاہد قریشی کی نامزدگی کی سینیٹ کی طرف سے توثیق کے بعد وہ امریکی تاریخ میں کسی وفاقی جج کے عہدے پر تعینات ہونے والے پہلے مسلمان بن گئے تھے۔