Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

افغانستان ہمارا پانچواں صوبہ نہیں، الگ ملک ہے، نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ

نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ افغان رہنماؤں کے دھمکی آمیز بیانات افسوس ناک ہیں۔ دہشت گرد افغانستان کی سرزمین استعمال کرتے ہیں۔ افغانستان ہمارا پانچواں صوبہ نہیں الگ ملک ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ دہشت گرد افغانستان کی سرزمین استعمال کرتے ہیں۔ پاکستان میں ہونے والے حملوں کی معلومات افغانستان کو فراہم کی گئیں، افغانستان کی عبوری حکومت کو ادراک ہونا چاہیے کہ دونوں خودمختار ممالک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو جاری رکھیں گے، پاکستان میں بے امنی پھیلانے والوں میں غیر قانونی تارکین وطن کا ہاتھ ہے، دہشت گردوں سے متعلق معلومات افغان حکومت کے ساتھ شیئر کی گئی ہیں۔

انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے افغانستان میں عبوری حکومت کے قیام کے بعد دہشت گردی میں 60 فیصد اضافہ ہوا، جب بھی افغانستان پر کوئی مصیبت آئی پاکستان نے بھرپور مدد کی، پاکستان نے 40 لاکھ افغان شہریوں کو کھلے دل سے ویلکم کیا۔

نگراں وزیرِ اعظم نے کہا کہ اُمید ہے کہ افغان حکومت دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے گی، افغانستان میں موجود دہشت گردوں کے خلاف کارروائی ہمارے اور افغانستان کے حق میں ہے، پاکستان مخالف دہشت گردوں کے خلاف افغانستان نے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 2 سال میں افغانستان کی سرزمین سے دہشت گرد کارروائیوں میں اضافہ ہوا، 2 سال میں سرحد پار دہشت گردی کی وجہ سے 2 ہزار سے زائد پاکستانی شہید ہوئے، 64 افغان دہشت گرد پاکستانی سیکیورٹی فورسز سے لڑتے ہوئے مارے گئے، کوشش تھی ایسے معاملات کو میڈیا پر لائے بغیر افہام و تفہیم سے حل کر لیا جائے۔

افسوس کے افغان حکام کے بیانات کی وجہ سے معاملات افہام و تفہیم سے حل نہ ہو سکے، افغان حکومت کے مثبت ردعمل نہ آنے پر معاملات خود ٹھیک کرنے کا فیصلہ کیا ہے، افغان رہنماؤں کے حالیہ بیانات کے بعد حملوں میں تیزی آنا معنی خیز ہے، میرا نہیں خیال کہ حالیہ دہشت گردی کا الیکشن سے کوئی تعلق ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ 25 ہزار افغانوں کا ڈیٹا پاکستان کے پاس موجود ہے، ان کو مختلف ممالک میں جانا ہے، ان 25 ہزار افغانوں کو لے جانے والے بھی تیار ہیں ہم ان کو اپنے پاس نہیں رکھیں گے، پاکستان نے لاکھوں مہاجرین کی 4 دہائیوں تک میزبانی کی، تصدیق شدہ دستاویزات کے حامل 14 لاکھ افغان مہاجرین پاکستان میں رہائش پذیر ہیں۔

رضا کارانہ جانے والے افغان شہریوں کو عزت و احترام کے ساتھ واپس بھیج رہے ہیں، پاکستان کے افغانستان کے ساتھ تعلقات ثقافت اور بھائی چارے پر مبنی ہیں، پاکستان کے اوپر کسی بھی ملک کا کسی بھی قسم کا کوئی دباؤ نہیں، افغانستان ہمارا پانچواں صوبہ نہیں وہ الگ ملک ہے۔

Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
جواب دیں
Related Posts