پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور معاشی حب کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں روز بروز بڑھ رہی ہیں۔ جرائم پیشہ افراد اسلحہ کے زور پر شہریوں سے موبائل فون ، نقدی اور قیمتی اشیاء لوٹ کر فرار ہوجاتے ہیں۔ موبائل فون کی چھینا جھپٹی روکنے کیلئے کراچی الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن نے سخت ایس او پیز تیار کرلی۔
روزنامہ جہان پاکستان کی رپورٹ کے مطابق کیڈا کے صدر رضوان عرفان کا کہنا ہے کہ کراچی میں بڑھتی ہوئی واردات پر تشویش ہے۔ استعمال شدہ موبائل فون کی فروخت کیلئے سخت ایس او پیز تیار کی ہیں۔ موبائل فون کی فروخت کیلئے کراچی کا شہری ہونا لازمی ہوگا۔
کیڈا کے لاء اینڈ آرڈر کمیٹی کے چیئرمین حمزہ میمن کا کہنا ہے کہ موبائل فون فروخت کرنے والے گاہک کو دوکاندار کو اپنی شناختی کارڈ کی کاپی جمع کروانی ہوگی جس پر اس شہری کا کراچی کو پتہ ہونا لازمی ہے۔ اب سے کوئی بھی دوکاندار بغیر شناختی کارڈ کی کاپی کے موبائل فون نہیں خریدے گا۔
کیڈا کے صدر نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے درخواست کی ہے کہ امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے سخت اقدامات کریں۔
رضوان عرفان کا کہنا ہے کہ کراچی میں چوری شدہ موبائل فون جو الیکٹرونکس مارکیٹ میں فروخت کیلئے آئے انہیں سی پی ایل سی میں جمع کروایا گیا اور اسکی مدد سے کئی جرائم پیشہ افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ رضوان عرفان کے مطابق گزشتہ 3 سالوں میں 10 کروڑ سے زائد مالیت کے موبائل فون ریکور کرکے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کئے گئے۔