اسلام آباد ہائی کورٹ کا پی ٹی آئی کے کارکنوں کی رہائی کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کارکنان کو پولیس کی جانب سے ہراساں کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے حراست میں لیے گئے 70 افراد کو حلف نامہ لے کر چھوڑنے کا حکم دے دیا

 

دوران سماعت ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے پوچھا بتائیں کیوں کارکنان کو غیر ضروری ہراساں کیا جارہا ہے۔ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے جواب دیا کہ ایک سیاسی جماعت نے اجازت مانگی لیکن ان کو اجازت نہیں دی گئی۔

 

آئی ایس آئی ، ایم آئی دیگر ایجنسیز کی رپورٹ کے بعد ہم نے اجازت نہیں دی، نیکٹا کا ایک تھریٹ آیا ہے کہ کوئی غیر ملکی ایجنسی اس سیاسی جماعت کو ٹارگٹ کر سکتی ہے، 70 کے قریب کارکنان کو اسلام آباد میں حراست میں لیا گیا ہے۔

 

چیف جسٹس نے کہا کہ اگر کسی بارے میں رپورٹ ہے کہ وہ میٹرو کو توڑنا چاہ رہا ہے تو آپ اس سے بانڈ لے سکتے ہیں، جب تک کسی نے ایکٹ نا کیا ہو تب تک صرف شک کی بنیاد پر ہراساں تو نہیں کیا جا سکتا، آپ اس طرح کریں کہ ان سے بانڈ لیکر ان کو چھوڑ دیں۔

 

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے حراست میں لیے گئے 70 افراد کو بانڈ لیکر چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کے خلاف کوئی کیس ہو تو اس عدالت کو کل بتائیں۔

 

Spread the love
Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
جواب دیں
Related Posts