لاہور کی احتساب عدالت نے مسلم لیگ نون کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس میں بری کردیا۔
لاہور کی احتساب عدالت میں پلاٹ الاٹمنٹ کیس کی سماعت ہوئی۔ احتساب عدالت لاہور میں نواز شریف کی جانب سے انکے وکیل قاضی مصباح ایڈووکیٹ یش ہوئے۔
نواز شریف کے وکیل نے عدالت کو کہا کہ نیب نے بدنیتی کی بنیاد پر ریفرنس بنایا تھا۔ نواز شریف کا پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں کوئی کردار نہیں، نہ ہی نئے قانون کے تحت کیس بن سکتا ہے۔
احتساب عدالت کے جج راؤعبدالجبار نے کیس کی سماعت کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے میاں محمد نواز شریف کو پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس میں بری کردیا۔
واضح رہے نیب کی جانب سے 2021 میں عدالت جمع کرائی گئی ایک رپورٹ کے مطابق غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نواز شریف نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے استثنیٰ پالیسی اور قوانین کے خلاف میر شکیل الرحمٰن کو مالی فائدہ دیا تھا۔
نیب کے مطابق استثنیٰ پالیسی کی خلاف ورزی پر نواز شریف نے قومی خزانے کو 14 کروڑ 35 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا۔ 12 مارچ 2020 کو نیب نے جنگ اور جیو گروپ کے ایڈیٹر اِن چیف میر شکیل الرحمان کو اراضی سے متعلق کیس میں گرفتار کیا تھا۔
ترجمان نیب نوازش علی کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ ادارے نے 54 پلاٹوں کی خریداری سے متعلق کیس میں میر شکیل الرحمٰن کو لاہور میں گرفتار کیا۔
ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا تھا کہ میر شکیل الرحمان متعلقہ زمین سے متعلق نیب کے سوالات کے جواب دینے کے لیے دوسری بار نیب میں پیش ہوئے، تاہم وہ بیورو کو زمین کی خریداری سے متعلق مطمئن کرنے میں ناکام رہے جس پر انہیں گرفتار کیا گیا۔ نیب کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف نے 1986 میں غیر قانونی طور پر یہ زمین میر شکیل الرحمٰن کو لیز پر دی تھی۔
واضح رہے کہ میر شکیل الرحمان کو 28 فروری کو طلبی سے متعلق جاری ہونے والے نوٹس کے مطابق انہیں 1986 میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب نواز شریف کی جانب سے غیر قانونی طور پر جوہر ٹاؤن فیز 2 کے بلاک ایچ میں الاٹ کی گئی زمین سے متعلق بیان ریکارڈ کرانے کے لیے 5 مارچ کو نیب میں طلب کیا گیا تھا۔
دوسری جانب جنگ گروپ کے ترجمان کے مطابق یہ پراپرٹی 34 برس قبل خریدی گئی تھی جس کے تمام شواہد نیب کو فراہم کردیے گئے تھے، جن میں ٹیکسز اور ڈیوٹیز کے قانونی تقاضے پورے کرنے کی دستاویز بھی شامل ہیں۔
بعد ازاں 9 نومبر 2020 کو 8 ماہ کی قید کے بعد سپریم کورٹ نے غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں گرفتار جنگ اور جیو گروپ کے مالک میر شکیل الرحمٰن کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا تھا۔