اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواست پر سماعت جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کر رہا ہے۔
سپریم کورٹ نے ضلعی انتظامیہ کو پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے لیے متبادل جگہ فراہم کرنے اور ٹریفک پلان بنا کر پیش کرنے کا حکم دیدیا
جسٹس اعجاز الاحسن نے چیف کمشنر اسلام آباد کو حکم دیا کہ لانگ مارچ کے لئے مناسب جگہ فراہم کی جائے، لانگ مارچ کی جگہ تک رسائی کے لیے ٹریفک پلان ترتیب دیا جائے۔
پی ٹی آئی والے اپنا احتجاج کریں اور گھروں کو جائیں، حکومت سے توقع رکھتے ہیں راستوں کی بندش ختم کرے گی، پی ٹی آئی سے یقین دہانی بھی لیں گے۔
عدالت نے پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کو قیادت سے ہدایت لینے کے لیے ڈھائی بجے تک کا وقت دیدیا۔ ضلعی انتظامیہ متبادل جگہ کا تعین کرکے تحریک انصاف کو آگاہ کرے۔ پی ٹی آئی قیادت کو مذاکرات کیلئے مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔
اس سے قبل دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے، اسکولز اور ٹرانسپورٹ بند ہے، تمام امتحانات ملتوی، سڑکیں اور کاروبار بند کر دیے گئے ہیں۔
معاشی لحاظ سے ملک نازک دوراہے پر ہے اور دیوالیہ ہونے کے در پر ہے، کیا ہر احتجاج پر پورا ملک بند کر دیا جائے گا؟، بنیادی طور پر حکومت کاروبار زندگی ہی بند کرنا چاہ رہی ہے۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ معیشت کے حوالے سے عدالت کو ایسی بات نہیں کرنی چاہیے، میڈیا کو ریمارکس چلانے سے روکا جائے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ملک کی معاشی صورتحال تو ہر انسان کو معلوم ہے۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ خونی مارچ کی دھمکی دی گئی ہے، میں بنیادی طور پر راستوں کی بندش کے خلاف ہوں، لیکن عوام کی جان و مال کے تحفظ کیلئے اقدامات ناگزیر ہوتے ہیں، راستوں کی بندش کو سیاق و سباق کے مطابق دیکھا جائے، مسلح افراد کو احتجاج کی اجازت کیسے دی جا سکتی ہے؟
عدالت نے آئی جی اسلام آباد اور سیکرٹری داخلہ کی سرزنش بھی کی۔عدالت نے سیکرٹری داخلہ اور پولیس کو فوری طور پر پالیسی پر نظرثانی کی ہدایت بھی کی۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد ریاست کے ملازم ہیں، عوام اور وکلا کو حراساں نہ کیا جائے، احتجاج کرنے والے بھی آپ کے اپنے لوگ ہیں ، کچھ ہوا تو ذمہ داری ائی جی اسلام آباد پر ہوگی۔
سپریم کورٹ میں کیس کی مزید سماعت سہ پہر تین بجے دوبارہ ہوگی۔ واضح رہے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے بھی سہ پہر 3 بجے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کیلئے سرینگر ہائی وے پہنچنے کا اعلان کررکھا ہے۔