کراچی میں راشد منہاس روڈ پر واقع آر جے مال میں آتشزدگی کی تحقیقات کیلئے ایڈیشنل آئی جی خام حسین رند نے 3 رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی۔ مال میں آگ لگنے کا مقدمہ بھی درج کرلیا گیا جس میں کے الیکٹرک، فائر بریگیڈ سمیت دیگر اداروں کو نامزد کیا گیا ہے۔
کراچی کے آر جے شاپنگ مال میں 11 افراد کی زندگیاں نگلنے والی آگ کیسے بھڑکی، عمارت میں پھنسے افراد کو کیوں نہ نکالا جا سکا؟ قیمتی جانیں ضائع ہونےکا ذمہ دار کون ہے؟ اب ان سب سوالوں کے جواب کمیٹی تحقیقات کے بعد دے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند نے ڈی آئی جی ایسٹ غلام اظفر مہیسر کی سربراہی میں 3 رکنی کمیٹی قائم کی ہے جو 7 دنوں میں تحقیقات مکمل کرکے ایڈیشنل آئی جی کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
کراچی میں راشد منہاس روڈ پر واقع شاپنگ مال میں آگ لگنے کا مقدمہ تھانہ شارع فیصل میں سب انسپکٹر صدر الدین کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، ایف آئی آر میں مجرمانہ غفلت، قتل بالسبب، نقصان رسائی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق عمارت میں آگ بجھانے کے حفاظتی آلات موجود نہیں تھے، ہنگامی اخراج کا راستہ بھی نہیں تھا، قوی شبہ ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی، تاہم تحقیقات کے نتیجے میں آگ لگنے کی حتمی وجہ کا تعین ہوگا۔
پولیس حکام نے سوال اٹھائے ہیں کہ عمارت کا نقشہ کس نے پاس کیا؟ فائر فائٹنگ کی کلیئرنس کس طرح دی گئی؟ ایف آئی آر میں شاپنگ سینٹر کا نقشہ پاس کرنے والے، ناقص مٹیریل کے باوجود این او سی ایشو کرنے والے ادارے اور کے الیکٹرک کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
واضح رہے گزشتہ روز راشد منہاس روڈ پر قائم شاپنگ سینٹر آر جے مال میں آگ لگ گئی تھی جس کے نتیجے میں اب تک 11 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق ہوچکی ہے۔