ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے جانے والی آبدوز ٹائیٹن حادثے کا شکار ہوکر تباہ ہوگئی اور آبدوز میں سوار تمام 5 افراد دنیا سے چل بسے۔ اس مناظر کو جہاں مشہور کارٹون سمسن میں سالوں پہلے ہی دکھایا جاچکا ہے وہیں آئرلینڈ کے ایک مشہور میوزیشن نے بھی یہ واقعہ اپنے خواب میں دیکھا اور اسے سوشل میڈیا پر 10 سال پہلے شیئر کیا تھا۔
ڈیجیٹل کانٹینٹ کرئیٹر اور میوزیشن ڈیبورا گریٹن جن کا تعلق آئر لینڈ سے ہے انہوں نے 2013ء میں ایک خواب دیکھا تھا جس انہوں نے فیس بک پر بھی شیئر کیا تھا۔
ڈیبورا گریٹن نے خواب میں دیکھا تھا کہ جس میں ایک بزنس مین ٹائی ٹینک کو دیکھنے کے لئے بذریعہ آبدوز اپنے سفر کا آغاز کرتا ہے، اگلے ہی لمحے اس کے کچھ حصوں سے پانی نکلنا شروع ہوجاتا ہے اور پھر یہ آبدوز اپنے پہلے ہی سفر کے دوران تباہ ہوجاتی ہے۔
اس موقع پر ڈیبورا گریٹن نہیں جانتی تھیں کہ مستقبل میں ایسا واقعہ پیش آئے گا، انہوں نے اپنی پوسٹ میں اس موقع پر مذاقاً لکھا کہ شاید اس پر کوئی اچھی فلم بن سکتی ہے۔
ڈیبورا گریٹن کا یہ خواب 10 سال بعد حقیقت بن گیا ۔ ڈیبورا نے اپنی پوسٹ کو ری شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ انہوں نے یہ بس خواب دیکھا تھا جسے انہوں نے فیس بک پر شیئر کیا ۔ آبدوز کے واقعہ پر وہ بہت رنجیدہ ہیں۔
اسی طرح مشہور کارٹون سمسن میں بھی آبدوز کے سمندر میں پھنس جانے اور پھر آبدوز میں سوار اموات کی موت دکھائی گئی تھی اور مستقبل کی پیشگوئیوں کے حوالے سے مشہورامریکی سمپسن کارٹون میں دکھائے جانے والے ایک اور واقعے نے حقیقت کا روپ دھارلیا ہے۔
ائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کیلئے جانے والی لاپتہ آبدوزٹائٹن کا واقعہ بھی پہلے ہی دکھا دیا گیا تھا۔ سمپسن کی 8 جنوری 2006 کو نشر کی جانے والی قسط میں آبدوز کے لاپتہ ہونے سے متعلق دکھایا گیا تھا۔
سوشل میڈیا پر وائرل کارٹون کلپ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ باپ اور بیٹا ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے سمندر کی تہہ میں جاتے ہیں جہاں آبدوز کا رابطہ منقطع ہوجاتا ہے۔ کارٹون میں آکسیجن کم ہونے کا الرٹ بھی دکھایا گیا ہے۔
سمپسن میں دکھایا گیا تھا کہ آبدوز واپسی کے راستے میں سمندر میں کسی جگہ پھنس جاتی ہے جس کی وجہ سے وہ سطح سمندر پر نہیں آسکتی۔ سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد نے اس کلپ پرکیے جانے والے تبصروں میں کہا کہ ایسا لگتا ہے یہ سب کچھ منصوبہ بندی کے تحت ہوا۔