وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کی وجہ ایک بار پھر سابق حکومت اور آئی ایم ایف معاہدے کے درمیان معاہدے کو قرار دے دیا۔ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تھا۔
ٹویٹر پیغام میں وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ پٹرول کی قیمت میں اضافے سے عوام کے متاثرہونے کا بخوبی ادراک ہے، لیکن ہمارے پاس پٹرول کی قیمت بڑھانے کے سوا کوئی آپشن نہیں تھا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا معاہدہ کیا تھا، سابقہ حکومت اور آئی ایم ایف معاہدے سے متعلق قوم کوجلد اعتماد میں لیا جائے گا، اور اللہ نے چاہا تو ہم جلد معاشی مشکلات سے نکل آئیں گے۔
میں حیران ہوں جن لوگوں نے آئی ایم ایف سے اب تک کا سب سے بدترین معاہدہ کیا اورانتہائی برے معاشی فیصلے کئے ان میں سچ کا سامنا کرنے کی ہمت تھی۔ قوم جس مشکل سے گزر رہی ہے ان حالات کے ذمے دار خود کو کیسے معصوم ظاہر کرسکتے ہیں۔ اس بارے میں تفصیلات جلد سامنے لائیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر 59 روپے فی لیٹر تک اضافہ کردیا ہے، تقریباً 18 روز میں ڈیزل پر 129 روپے فی لیٹر جبکہ پیٹرول پر 84 روپے فی لیٹر اضافہ کیا جاچکا ہے۔