چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے میلبورن میں قومی کرکٹ ٹیم سے ملاقات کی اور کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھانے کیلئے عمران خان کی 1992 والی تقریر دہرادی۔
چیئرمین پی سی بی رمیزراجہ نے کھلاڑیوں سے ملاقات کی اور تمام پلیئرز سے 1992 کے ورلڈکپ کی یادیں شیئر کیں۔ رمیزراجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے کھلاڑیوں کے ساتھ عمران خان کی تقریر دہرائی۔
چیئرمین پی سی بی نے کھلاڑیوں کو یہ موقع دوبارہ نہیں آئے گا، باہر 90 ہزار لوگ ہیں ، جائیں کھلیں انجوائے کریں اور جیتیں اور اپنا 100 فیصد دیں۔ رمیزراجہ کا کہناتھا کہ 1992 میں فائنل سے قبل ہم لوگ پھر بھی تھوڑے خوف زدہ تھے لیکن یہ ٹیم نڈر ہے۔ لڑکے دباؤ نہیں لے رہے۔
رمیز راجہ نے بتایا کہ 1992 کا ورلڈ کپ جیتنے کے بعد گراؤنڈ نہیں گیا، 30 سال بعد آج گراؤنڈ دیکھوں گا۔ چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ میں نے ورلڈ کپ روانگی سے قبل کہا تھا کہ یہ ٹیم ورلڈ کپ جیت سکتی ہے، پی سی بی میں میرے اس بیان کو اچھا نہیں سمجھا گیا، لیکن ٹیم کو خواب دیکھنے ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بابر اعظم اور رضوان کے حوالے سے اتنے واٹس ایپ آئے کہ انہیں تبدیل کریں، جبکہ یہ نمبر ون جوڑی ہے اس کو توڑنا نہیں چاہیے، کارکردگی اوپر نیچے ہوتی رہتی ہے، میں نے ایک کام کیا اس ٹیم سے پنگا نہیں لیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بابر اعظم سمیت ہر کھلاڑی کو کہا کہ زندگی میں ایسے موقع کم ملتے ہیں، ورلڈ کپ جیتنے کا اس سے بہترین موقع نہیں ملے گا۔
انہوں نے تجزیہ کاروں کیلئے کہا کہ تنقید کریں لیکن ہاتھ ذرا ہولا رکھیں، ٹی وی شو دیکھتا نہیں ہوں لیکن علم ہوجاتا ہے، سب کی اپنی رائے ہے جس کی عزت کرتا ہوں، لیکن ایجنڈا بیس شو یا رائے نہیں ہونی چاہیے۔