سندھ حکومت کے نئے بلدیاتی قانون کے خلاف ایم کیوایم ، جماعت اسلامی ، پاک سرزمین پارٹی، تحریک انصاف سمیت متعدد جماعتیں سراپا احتجاج ہیں۔ نئے بلدیاتی قانون میں ترامیم کی رضامندی پر جماعت اسلامی کا دھرنا تو ختم ہوگیا لیکن پاک سرزمین پارٹی 30 جنوری کو احتجاج کی کال برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا ہےکہ ہم عوام کے حقوق کی جدوجہد کررہے ہیں۔ 2013 اور 2021 کے بلدیاتی قانون کو نہیں مانتے۔ وزیراعلیٰ کے پاس اختیارات 10 سال سے ہیں۔ مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا ہمارا 2001 کا بلدیاتی نظام بحال کرنے کا مطالبہ ہے اور اسکی بحالی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ 30 جنوری کو کراچی میں فوارہ چوک کے مقام پر فیصلہ کن معرکہ ہوگا اور اس حوالے سے تمام تیاریاں جاری ہیں۔ ہم آئین کے تحت اختیارات مانگ رہے ہیں۔ ہمیں اس قانون کے ساتھ سیاست نہیں کرنی ہے۔
پی ایس ایل کے سربراہ نے بتایاکہ 23 جنوری کو صوبائی وزیربلدیات ناصرحسین شاہ کی قیادت میں آنے والے وفد سے ملاقات ہوئی تھی جس میں انہوں نے ہمارے 65 سے 70 فیصد مطالبات مان لئے تھے جبکہ باقی 30 فیصد کے لئے کمیٹی بنانے کا کہا تھا۔