کراچی کے علاقے کورنگی میں پابندی کے باوجود گٹکے اور مین پوری کی فروخت پر سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔
سندھ ہائی کورٹ میں کورنگی میں مین پوری اور گٹکے کی سرعام فروخت کے معاملے پر سماعت ہوئی۔ کورنگی کے تھانہ زمان ٹاؤن کے پولیس اہلکار بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران گٹکا کھانے سے انتقال کرجانے والے کورنگی کے رہائشی نسیم حیدر کی بہن بھی عدالت میں پیش ہوئی۔ سجادی بیگم نے عدالت کو بتایا کہ سب سے زیادہ گٹکا کورنگی میں کھایا جارہا ہے۔
کورنگی میں مرد حضرات سمیت لڑکیاں بھی گٹکا کھانے سے مررہے ہیں۔ میرے دو بھائی منہ کے کینسر کی وجہ سے انتقال کرگئے۔ سجادی بیگم نے الزام عائد کیا کہ تھانے گٹکے کی فروخت میں سہولت کاری کا کردار ادا کررہے ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ پولیس نے اب تک گٹکا فروخت کرنے والوں کے خلاف کیا کاروائی کی ؟ اس سلسلے میں عدالت نے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی اور کیس کی سماعت 16 نومبر تک ملتوی کردی۔