پاکستان کرکٹ ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل میں پہنچ چکی ہے اور اب تک میگاایونٹ میں پاکستان ٹیم کا سفر 1992 ورلڈکپ کافی حد تک مماثلت رکھتا ہے۔ 92 ورلڈکپ میں رمضان میں تھا اور اس مماثلت کو پورا کرنے کیلئے قومی ٹیم نے ربیع الثانی میں بھی روزے رکھنے شروع کردئے۔
سماء نیوز کی رپورٹ کے مطابق 1992 ورلڈکپ رمضان کے مہینے میں ہونے کے باعث کھلاڑیوں نے روزے کی حالت میں بھی میچز کھیلے تھے۔ ٹیم مینجمنٹ اور کھلاڑیوں نے 2022 کے ورلڈ کپ کی 1992 سے مماثلت رکھنے کیلئے جنوبی افریقہ کے میچ کے اگلے دن سے روزے رکھنے شروع کردیے ہیں۔
سابق کرکٹر محمد یوسف اور ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق میچ والے دن بھی باقاعدگی سے روزے رکھتے ہیں، متعدد کھلاڑیوں نے میچ سے ایک دن قبل روزہ رکھا، نمازوں کا اہتمام کیا اور رب کے حضور پاکستان کی کامیابی کیلئے دعائیں کیں۔ ثقلین مشتاق اور محمد یوسف نے تمام کھلاڑیوں کو روزے رکھنے اور نماز پڑھنے کی ہدایت کی ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل میں اتوار 13 نومبر کو میلبرن کرکٹ اسٹیڈیم میں انگلینڈ کے مدمقابل ہوگی۔ پاکستان ٹیم کے اس ورلڈکپ میں سفر پر نظر ڈالیں تو یہ ورلڈکپ 1992 کی ہی طرح نظر آتا ہے۔
ورلڈکپ 1992 کا میزبان آسٹریلیا تھا جو دفاعی چیمپیئن بھی تھا اور پہلے ہی راؤنڈ سے باہر ہوگیا تھا۔ اور اس بار بھی بالکل ایسا ہی ہوا ہے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا میزبان بھی آسٹریلیا ہے، دفاعی چیمپیئن بھی تھا اور سپر ٹولیو مرحلے سے ہی باہر بھی ہوا۔
ورلڈکپ 1992 میں پاکستان کو بھارت سے میلبرن اسٹیڈیم میں شکست ہوئی اس بار میلبرن میں پاکستان کو بھارت سے شکست ہوئی۔ 1992 میں پاکستان نے آخری تین میچز جیت کر ایک پوائنٹ کے فرق سے سیمی فائنل میں جگہ بنائی اور اس بار بھی بالکل ایسی ہی کہانی دہرائی گئی
ورلڈکپ 1992 کے سیمی فائنل میں بھی پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی اور اس بار بھی پاکستان نے نیوزی لینڈ کو ہرا کر فائنل میں رسائی حاصل کی۔ 30 سال قبل ہونے والے میگاایونٹ کے فائنل میں بھی پاکستان کا انگلینڈ سے مقابلہ ہوا تھا اور اس بار بھی پاکستان کو فائنل میں انگلینڈ کا ہی چیلنج درپیش ہے۔