ملک بھر میں شب برات آج عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جائے گی، مساجد اور گھروں پر نفلی عبادات اور شب بیداری کا خصوصی اہتمام کیا جائے گا، لوگ فاتحہ خوانی کے لیے قبرستان بھی جائیں گے۔
ماہ شعبان کی پندرھویں رات سال کی عظیم ترین راتوں میں سے ایک رات ہے، اس رات کو لیلۃ المبارکۃ یعنی برکتوں والی رات، لیلۃ الصک یعنی تقسیم امور کی رات اور لیلۃ الرحمۃ یعنی رحمت نازل ہونے کی رات بھی کہا جاتا ہے۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ شب برات (15 شعبان) کی اہمیت اس یقین میں ہے کہ اللہ اس دن اپنے بندوں کے اعمال کو بلند کرتا ہے۔
شب برات (15 شعبان) اللہ کی رحمت حاصل کرنے اور پچھلے اور آئندہ کے گناہوں کی معافی کے ساتھ ساتھ اللہ کی طرف رجوع کرنے کی صورت میں کسی کی حاجتیں پوری کرنے کا موقع بھی ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ 15 شعبان کو غروب آفتاب سے لے کر طلوع فجر تک اللہ تعالیٰ اپنے بندوں سے پوچھتا ہے کہ ہے کوئی مجھ سے بخشش طلب کرنے والا کہ میں اسے بخش دوں؟ ہے کوئی مجھ سے رزق مانگنے والا کہ میں اسے رزق دوں؟ ہے کوئی مصیبت میں کہ میں اس کی تکلیف دور کروں؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ شعبان کی پندرہویں رات کو اپنی مخلوق پر نظر ڈالتا ہے اور پھر اپنے تمام بندوں کو بخش دیتا ہے سوائے دو قسم کے لوگوں کے، وہ جو اللہ کے ساتھ شریک ٹھہراتے ہیں اور دوسرے وہ جو اپنے مسلمانوں کے ساتھ بغض رکھتے ہیں۔
شب برات (15 شعبان) کی رات اللہ تعالیٰ آنے والے سال کے لیے لوگوں کی تقدیر کو آسمان سے اتارتا ہے، تاہم ہمیں شب برات کی اسلام میں اہمیت کے پیش نظر رات کو زیادہ سے زیادہ نیکی کے ساتھ گزارنے کا ارادہ کرنا چاہیے۔