پاکستان بھر میں آج جماعت اسلامی کی کال پر مہنگائی اور بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف ملک گیر ہڑتال کی جارہی ہے۔ تاجر تنظیموں کی جانب سے بھی جماعت اسلامی کی ہڑتال کی حمایت کی گئی ہے۔
جماعت اسلامی کی ہڑتال پر کراچی میں نیشنل ہائی وے پر موجود دکانیں اور ہوٹل بند کردیے گئے جبکہ کئی مقامات پر سڑکیں بند کرادی گئیں۔ نیشنل ہائی وے پر ٹائر نذر آتش کرتے ہوئے ٹریفک کی روانی معطل کردی گئی، جبکہ گلشن حدید سے چلنے والی ریڈ بس سروس بھی معطل کی گئی ہے۔ مشتعل مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کر کے بھاگنے پر مجبورکردیا۔
اورنگی ٹاؤن 5 نمبرمیں بھی مہنگائی کےخلاف احتجاج کیا جا رہا ہے، مظاہرین نے سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کرتے ہوئے مہنگائی کے خلاف نعرے بازی کی۔
قائدآباد منزل پمپ پر سیاسی جماعت کے کارکنان پہنچ گئے جبکہ ہیوی ٹریفک کی دائود چورنگی پر طویل قطارلگ گئیں ہیں۔ لسبیلہ پٹیل پاڑہ میں بھی ٹائر جلا کر ٹریفک روک دی گئی۔
کورنگی میں ویٹا چورنگی کے مقام پر بھی ٹائر نزرآتش کرکے سڑک بلاک کردی گئی۔ انڈسٹریل ایریا میں گودام چورنگی کی جانب آنے والے راستہ ٹریفک کیلئے بند ہوگیا۔
بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بجلی کے بلوں میں اضافہ پر کراچی بارایسوسی ایشن کی جانب سے مکمّل ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے، وکلا کو عدالت میں پیش ہونے سے روک دیا۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سے بجلی کی قیمت میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے عوام 2 ستمبر کو گھروں سے باہر نکلیں، اپنے بچوں کے حقوق کے لئے باہر نکلیں، ہمارا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ حکومت بجلی کی قیمت میں اضافہ واپس لے۔