امن و امان اور سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قید پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان سمیت تمام قیدیوں سے ملاقات پر 18 اکتوبر تک پابندی عائد کردی گئی ہے
میڈیا رپورٹ کے مطابق اڈیالہ جیل میں 18 اکتوبر تک قیدیوں سے ہر قسم کی ملاقات پر پابندی عائد کی گئی ہے جس کے بعد اڈیالہ جیل میں قید عمران خان سے پارٹی رہنماؤں، وکلا اور خاندان کے افراد بھی ملاقات نہیں کرسکیں گے۔
ڈان نیوز کے مطابق اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی سیکیورٹی وجوہات کے باعث لگائی گئی ہے، اس سلسلے میں جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سلسلے میں جڑواں شہروں میں سیکیورٹی کے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ملاقاتوں پر پابندی کا فیصلہ پنجاب حکومت نے کیا ہے، اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی کا اطلاق عمران خان اور بشریٰ بی بی کے علاوہ عام قیدیوں پر بھی ہوگا۔
واضع رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے معاملے پر تھانہ اسلام پورہ میں ریاست کے خلاف بغاوت، دہشت گردی اور اقدام قتل کی سنگین دفعات کے تحت چئیرمین پی ٹی آئی ،رہنماؤں اور 200 کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مقدمے میں حماد اظہر ،سلمان اکرم راجا،غلام محی الدین، ایم پی اے شہباز، مسرت جمشید چیمہ، شیخ امتیاز، علی امتیاز، شبیر گجر سمیت دیگر رہنماؤں کو نامزد کیا گیا