کراچی میں سندھ ہائیکورٹ نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کو متعلقہ افسران، بلڈر اور تعمیراتی کمپنی کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔
نارتھ ناظم آباد میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی جس پر عدالت نے ڈی جی ایس بی سی اے کو متعلقہ افسران، بلڈر اور تعمیراتی کمپنی کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بلڈر مذکورہ تعمیرات کو ریگولرائز کرنے کی تمام فیس اور جرمانہ ادا کرے۔
عدالت نے ٹاؤن پلاننگ سے متعلق ایس بی سی اے میں ترمیم پر عملدرآمد کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ میں تمام اضلاع کے ماسٹر پلان بھی شامل ہونے چاہیے، ایس بی سی اے کے افسران بھی غیر قانونی تعمیرات کیلیے ذمہ دار ہیں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ اتھارٹیز کو تعمیرات مکمل ہونے اور فروخت کے بعد غیر قانونی تعمیرات کا خیال آتا ہے، کسی بھی سنگین کارروائی سے قبل مکینوں کو متبادل یا معاوضہ ادا کیا جائے، ایس بی سی اے آرڈیننس کے تحت صوبے میں تعلقہ سطح پر اسپیشل کورٹس بنائی جائیں، سیکریٹری قانون 3 ماہ کے دوران تمام اضلاع میں اسپیشل کورٹس کے قیام کو یقینی بنائیں۔
سندھ ہائیکورٹ نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے وقت گزرنے کے ساتھ کراچی کی حالت مزید خراب ہوتی گئی، شہر کی بیشتر مرکزی سڑکیں خستہ حال ہو چکی ہیں، شہر میں عوامی سہولیات پارکس اور کھیل کے میدانوں کی بھی کمی ہے