نمائش چورنگی پر دھرنے کے شرکا اور پولیس کے درمیان جھڑپ کے معاملے میں سولجر بازار پولیس نے واقعہ کا مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات چھ اور سات کے تحت درج کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق مقدمہ ایس ایچ او سولجر بازار وقار عظیم کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن کے مطابق 24 دسمبر سے علماء قیادت نے نمائش چورنگی پر شر انگیز دھرنا جاری رکھا تھا دھرنے کے باعث ایم اے جناح روڈ پر ٹریفک معطل اور عوام کو شدید پریشانی کا سامنا تھا 31 دسمبر کو مفاد عامہ کی خاطر شر انگیر دھرنے کے شرکاء کو دھرنا ختم کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔
متن کے مطابق شر انگیر جتھے کی زیلی قیادت نے موجود شرکا کو پولیس کے خلاف اکسایا، دھرنے کے شرکا کی تعداد 200 سے زائد تھی، 50 سے زائد خواتین بھی شامل تھیں، مجمع نے بلوائیوں کی شکل اختیار کی ، اسلحہ، ڈنڈوں اور پتھر سے پولیس پر حملہ کردیا متن میں لکھا گیا کہ پولیس اہلکاروں کو جان سے مارنے کی نیت سے فائرنگ بھی کی گئی، پولیس اہلکاروں کی تین موٹرسائیکلوں کو آگ لگا دی گئی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ساڑھے سات بجے تک پولیس نے 19 ملزمان کو گرفتار کیا دیگر بلوائی ملزمان گلیوں میں فرار ہوئے، گرفتار ملزمان میں مولانا امید شہیدی بھی شامل ہیں پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے 30 بور کی گولیوں کے پانچ خول برآمد ہوئے شرانگیر جتھے کو منتشر کرنے کے لیئے رات نو بجے تک کوشش جاری رہی، آپریشن کے دوران پولیس کی جانب سے آنسو گیس کے 25 شیل فائر کیے گئے تھے۔