پنجاب کی حکومت نے صوبہ بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق صوبے میں دو دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔
پابندی کا اطلاق جمعہ 18 اکتوبر سے ہفتہ 19 اکتوبر تک ہو گا۔ اس دوران پنجاب بھر میں ہر قسم کے احتجاج، جلوس اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق دفعہ 144 کے نفاذ کا فیصلہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے کیا گیا ہے۔ ’سکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی جلوس دہشت گردوں کے لیے آسان ہدف ہو سکتا ہے۔‘
دوسری طرف حکومت پنجاب نے صوبہ بھر کے تعلیمی اداروں میں جمعے کی چھٹی دے دی ہے۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق پنجاب بھر میں تمام نجی و سرکاری سکول، کالج اور یونیورسٹیاں جمعہ 18 اکتوبر کو بند رہیں گی۔
تعلیمی اداروں میں چھٹی کا فیصلہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سفارش پر کیا گیا ہے۔ حکومت کے مطابق چھٹی کا فیصلہ امن و امان کی صورت حال کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ صوبے بھر کے تعلیمی اداروں میں طلبہ و طالبات کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ دفعہ 144 کے تناظر میں احتجاج اور ہنگامے سے طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگنے کا اندیشہ ہے۔
’کسی قسم کا احتجاج اور سرکاری و نجی تنصیبات پر حملے ہرگز برداشت نہیں کیے جائیں گے۔ محکمہ داخلہ کی سفارش پر محکمہ سکول ایجوکیشن اور محکمہ ہائر ایجوکیشن نے نوٹیفیکیشن جاری کر دیے ہیں۔‘خیال رہے کہ پنجاب بھر میں ایک طرف لاہور کے نجی سکول میں ایک مبینہ ریپ کے واقعے کی غیر مصدقہ خبروں کے بعد طلبہ کئی روز سے احتجاج کر رہے ہیں۔
دوسری جانب تحریک انصاف نے بھی مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف جمعے کو ملک بھر میں احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔