کراچی میں پابندی کے باوجود گٹکا اور مین پوری کی میں پولیس افسران کے ملوث ہونے کا انکشاف ہونے کے بعد عدالت نے رپورٹ طلب کرلی۔
سندھ ہائی کورٹ میں گٹکا اور مین پوری پر پابندی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ گٹکا اور مین پوری کے کاروبار میں ملوث کتنے پولیس افسران کے خلاف کارروائی ہوئی؟
عدالت نے گٹکا فروشی میں ملوث پولیس افسران کے بارے میں رپورٹ طلب کرلیا اور ایڈیشنل آئی جی کراچی کو 6 ہفتوں میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے سیکرٹری قانون کو گٹکے پر پابندی سے متعلق قانون سازی میں پیشرفت رپورٹ بھی جمع کرانے کی ہدایت دی۔
درخواست گزار خاتون کا موقف تھا کہ ایس ایس پی رینک کے افسران بھی گٹکے فروخت میں ملوث ہیں اور انکا شوہر گٹکا کھانے کی وجہ سے فوت ہوگیا۔
درخواست گزارکا کہنا تھا کہ میری دو بیٹیاں ہیں اور کمانے والا کوئی نہیں ہے۔ جس کے بعد عدالت نے درخواست کی مزید سماعت چھ ہفتے کے لئے ملتوی کردی۔