پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے رہائشی 2022 میں بھی لٹیروں اور جرائم پیش افراد کے رحم و کرم پر رہے۔ مختلف وارداتوں میں 100 سے زائد شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں 2022 میں مجموعی طور پر 82 ہزار 713 اسٹریٹ کرائمز کی وارداتیں ہوئیں۔ جس میں 100 سے زائد شہری جاں بحق ہوئے جبکہ 419 زخمی ہوئے۔
سال 2022 میں اب تک شہر کے مختلف علاقوں میں شہریوں سے 27 ہزار 249 موبائل فون چھینے گئے،2 ہزار 131 گاڑیاں جبکہ 52 ہزار 383 موٹر سائیکلیں چھینی اور چوری کی گئیں۔ گھروں میں ڈکیتیوں کے 432 واقعات ہوئے۔
سال 2021 میں اسٹریٹ کرائم کی 73 ہزار 348 وارداتیں ہوئی تھیں،2021 میں دوران ڈکیتی مزاحمت ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 69 افراد جاں بحق جبکہ 418 زخمی ہوئے تھے۔
گذشتہ برس 22 ہزار 595 شہریوں سے موبائل فون چھینے گئے تھے،اس دوران 1966 گاڑیاں اور 48 ہزار 787 موٹر سائیکلیں چھینی اور چوری کی گئی تھیں۔
سال 2022 میں قتل کے 455،اقدام قتل کے 590،مجرمانہ قتل کے 40، خواتین سے جنسی زیادتی کے 212،اغواہ برائے تاوان کے 41،اقدام خودکشی کے 12،بینک ڈکیتی کے 2،ہائی وے ڈکیتی اور راہزنی کے 11 واقعات رپورٹ ہوئے۔
پٹرول پمپ ڈکیتی و راہزنی کے 15،دکانوں پر ڈکیتی و راہزنی کے 411، جان لیوا ٹریفک حادثات کے 303 ،ممنوعہ آرڈیننس کے 6155،آرمز آرڈیننس 6129،گیمبلنگ آرڈیننس کے تحت 447 کیسز درج کئیے گئے۔