Search
Close this search box.
Uncategorized @ur

کراچی میں 10 ماہ کے دوران مختلف حادثات میں 116 موٹرسائیکل سوار جاں بحق

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کی سڑکیں موٹرسائیکل سواروں کیلئے موت کا جال ثابت ہونے لگیں۔ 2022 کا سال کراچی میں موٹرسائیکل سواروں کیلئے جان لیوا ثابت ہوا۔ 10 ماہ میں 116 موٹرسائیکل سوار مختلف حادثات میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

شہرقائد میں 2022 کے ابتدائی 10 ماہ میں مجموعی طور 165 افراد مختلف حادثات میں لقمہ اجل بنے جس میں سے 116 موٹرسائیکل سوار تھے۔ حادثات کی بڑی وجہ شہر کی سڑکوں پر چلنے والا ہیوی ٹریفک بنا۔

کراچی ٹریفک پولیس کی جانب سے شیئر کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق جاں افراد میں سے 11 شہری بسوں، 12 واٹر ٹینکرز، 14 ڈمپر ٹرک اور آئل ٹینکرز، 20 ٹرالرز اور 37 افراد دیگر ٹرکس کے حادثات میں جاں بحق ہوئے۔

کراچی پولیس کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ شہر میں تقریباً 65 فیصد حادثات ہیوی ٹریفک کے باعث پیش آتے ہیں۔

ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز چیمہ نے انگریزی روزنامہ ڈان کو بتایا کہ ناقص  روڈ انجینئرنگ، اسٹریٹ لائٹس کی کمی،سڑکوں پر نشانات کی عدم موجودگی ، ناکارہ ٹریفک سگنلز ، ڈرائیورز میں مہارت کی کمی  اور ٹریفک قوانین   کی خلاف  ورزی سمیت دیگر عوامل حادثات کی  وجوہات میں شامل ہیں۔

انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ ڈرائیونگ لائسنس معیاری طریقہ کار کے ذریعے نہیں دیے گئے اور جعلی لائسنس بھی جاری کیے جا رہے ہیں۔  زیادہ تر حادثات میں ٹرک ملوث پائے گئے  جن کی تعداد 31 ہے جن میں سے 28 جان لیوا ثابت ہوئے۔

ٹریفک پولیس کے شیئر کردہ اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ 145 مہلک حادثات میں 165 جانیں گئیں جن میں 98 مہلک حادثات میں 116 موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہوئے، 32 مہلک حادثات میں 32 پیدل چلنے والے اور 15 حادثات میں 17 دیگر افراد جاں بحق ہوئے۔

سب سے زیادہ حادثات ضلع غربی میں ہوئے جہاں 84 حادثات رپورٹ کیے گئے جن میں 53 جان لیوا ثابت ہوئے اور 60 شہری جاں بحق ہوئے۔

ضلع ملیر میں 35 حادثات میں سے 33 جان لیوا ثابت ہوئے جن میں 40 اموات ہوئیں، شرقی میں میں 22 حادثات میں 18 اموات ہوئیں، جنوبی میں 19 حادثات میں 15، وسطی میں 16 حادثات میں 15، کورنگی میں 16 حادثات میں 13 اور ضلع کیماڑی میں 5 شہری جاں بحق ہوئے۔

اعداد و شمار کے مطابق 2021 کے ابتدائی 10 ماہ کے مقابلے میں حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کی مجموعی تعداد 183 تھی جو کہ رواں سال کے مقابلے میں 18 اموات زیادہ تھیں۔

جواب دیں

Subscribe To Our Mailing List

Get the news right tn your inbox

Subscription Form Footer Style-2

کمپنی کے بارے میں

مقبول زمرے

فوری رابطے

X

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں