شہرقائد میں ڈینگی وائرس ایک بار پھر سر اٹھانے لگا۔ بارش کے بعد جگہ جگہ جمع پانی اور مچھروں کی بہتات کے باعث کراچی میں ڈینگی کے مریضوں میں اضافہ ہونے لگا۔
محکمہ صحت سندھ کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران پورے صوبے میں ڈینگی کے 41 نئے مریض سامنے آئے جن میں سے 40 کا تعلق کراچی سے ہے جبکہ ایک ڈینگی کا کیس ٹھٹہ میں رپورٹ ہوا ہے۔
محکمہ صحت سندھ کے مطابق کراچی میں ضلع شرقی اور ضلع وسطی میں سب سے زیادہ ڈینگی کے کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔ ماہ اگست میں اب تک شہر قائد میں مجموعی طور پر 534 افراد ڈینگی وائرس میں مبتلا ہوچکے ہیں۔
محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ اگست کے مہینے میں صوبے بھر میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 575 ہوگئی ہے جبکہ 2022 کے آغاز سے اب تک مجموعی طور پر سندھ میں 1 ہزار 807 افراد ڈینگی وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔
ڈینگی بخار دنیا بھر میں مچھروں سے سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والا مرض ہے اور یہ 4 اقسام کے ڈینگی وائرسز کا نتیجہ ہوتا ہے۔
ڈینگی کے مرض سے بچاؤ کے لیے سب سے اہم چیز یہ ہے کہ کسی بھی جگہ پانی جمع نہ ہونے دیا جائے، عام لوگوں کی توجہ صرف گندے پانی کی جانب جاتی ہے لیکن اس مرض کو پھیلانے میں اہم ترین کردار صاف پانی ادا کرتا ہے۔
مچھر دانیوں اور اسپرے کا استعمال لازمی ہے کیوں کہ ایک مرتبہ یہ مرض ہوجائے تو اس وائرس کو جسم سے ختم ہونے میں دو سے تین ہفتوں تک کا وقت لگ سکتا ہے۔
اس کے علاوہ بارش کے بعد اکثر گھروں کے آس پاس یا لان ، صحن وغیرہ میں پانی جمع ہو تو اسے فوراً نکال کر وہاں اسپرے کرنے سے ڈینگی سے بچاؤ ممکن ہے۔