متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے اراکینِ مرکزی کمیٹی نے گُزشتہ شب گلشنِ اقبال میں رہزنی کی واردات میں مزاحمت پر 27 سالہ گولڈ میڈلسٹ میکینکل انجینئرنگ کے طالب علم اتقاء کو قتل کیئے جانے پر شدید غم و تشویش کا اظہار کیا ہے
اراکینِ مرکزی کمیٹی نے مقتول کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ناصرف اس اندوہناک واقعے پر ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت سمیت تمام کارکنان آپ کے ساتھ کھڑے ہیں اور دعاء گو ہیں کے اللہ تعالیٰ تمام ورثاء کو صبرِ جمیل عطاء فرمائے آمین، اراکینِ مرکزی کمیٹی کا مزید کہنا تھا کہ کراچی شہر کے نوجوانوں کو جان بوجھ کر سفاک لٹیروں کے حوالے کر دیا گیا ہے تاکہ اپنے مذموم عزائم کی راہ میں حائل دیوار کو گرايا جا سکے
ایم کیو ایم کے اراکین کا کہنا تھا کہ شہر میں وارداتوں کا ہونا معمول کا حصّہ بن گیا ہے تہوار کے قریب آتے ہے مزید تیزی آجاتی ہے، نوجوان، مرد و زن کی جان مال عزت آبرو اپنے گھر محلے تک میں محفوظ نہیں ہے اور صوبائی حکومت سب اچھا ہے کا راگ الاپنے میں مصروف ہے، گھر سے نکلنے سے لے کر گھر واپس پہنچنے تک والدین اور احباب اپنے پیاروں کی سلامتی کی دعائیں مانگ رہے ہوتے ہیں، ستم ظریفی یہ کہ جرائم پیشہ عناصر کی سرکوبی کے بجائے انہیں قانونی تحفظ فراہم کیا جاتا ہے، سال کے وسط میں ہی سینکڑوں خاندان ان بے رحم ڈکیتوں کے ہاتھوں اپنے پیاروں کو کھو چکے ہیں قانون نافذ کرنے والے چوراہوں پر کھڑے ہو کر عام عوام کو پریشان کرنے میں مصروف ہیں
اراکینِ مرکزی کمیٹی نے وزیراعظم اور وفاقی وزیر داخلہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اور کتنے گھروں کے چراغ بجھنے کا انتظار کیا جائے گا پاکستان کی معاشی شہ رگ میں لا قانونیت اپنی تمام حدوں کو پار کر چکی ہے جو کہ لمحہء فکریہ ہے، ایم کیو ایم پاکستان یہ مطالبہ کرتی ہے کہ مقتول طالب علم کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں، جرائم پیشہ عناصر اور ان کے سہولت کاروں کو جامع حکمتِ عملی مرتب کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔